سینکڑوں سکے کھانے والا کچھوا مر گیا

ویب ڈیسک  جمعرات 23 مارچ 2017
تھائی لینڈ کے چڑیا گھر میں کچھوے نے عوام کی جانب سے پھینکے گئے سکوں کو اپنی غذا سمجھ کر ہڑپ کیا تھا

تھائی لینڈ کے چڑیا گھر میں کچھوے نے عوام کی جانب سے پھینکے گئے سکوں کو اپنی غذا سمجھ کر ہڑپ کیا تھا

بنکاک: تھائی لینڈ کے چڑیا گھر میں 900 سے زیادہ سکے نگلنے والا کچھوا خون میں زہر شامل ہوجانے کی وجہ سے ہلاک ہوگیا۔

یہ سمندری کچھوا بنکاک کے ایک چڑیا گھر کے تالاب میں رکھا گیا تھا جہاں لوگ تفریحاً سکے پھینکا کرتے تھے جنہیں یہ معصوم جانور اپنی غذا سمجھ کر نگل لیا کرتا تھا لیکن گزشتہ ماہ اس کی حالت خراب ہونے لگی۔

چڑیا گھر کے ڈاکٹروں نے کچھوے کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس کے پیٹ میں ڈھیر سارے سکے موجود تھے جن پر اچھا خاصا زنگ جمع ہوچکا تھا۔ ڈاکٹروں نے گھنٹوں طویل آپریشن بعد اس کے پیٹ میں سے تقریباً 5 کلوگرام وزنی 900 سکے برآمد کیے جو زنگ کی وجہ سے بالکل سیاہ پڑ چکے تھے۔

البتہ اتنے حساس آپریشن کے بعد ڈاکٹروں نے فیصلہ کیا کہ کچھوے کو مکمل صحت یابی تک جانوروں کے اسپتال ہی میں رکھا جائے۔ چند روز پہلے اس کی حالت سنبھل گئی تھی اور کچھ دیر کےلیے وہ تیرنے میں بھی کامیاب ہوگیا تھا لیکن پھر اس کی طبیعت ایک بار پھر خراب ہونے لگی۔ دوبارہ جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ کچھوے کے خون میں سکوں کے زنگ سے بننے والا زہر بری طرح پھیل چکا ہے اور علاج کی مزید کوششوں سے پہلے ہی وہ مرگیا۔

چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہاں رکھے گئے جانوروں کو کچھ بھی کھلانے یا تالابوں میں سکے وغیرہ پھینکنے کی سختی سے ممانعت ہے لیکن اکثر لوگ اس بات کی پرواہ نہیں کرتے۔ انہیں امید ہے کہ سکوں کی وجہ سے کچھوے کے مرنے کا یہ واقعہ میڈیا میں آنے کے بعد شاید لوگوں کو کچھ نصیحت ہو اور وہ اپنی تفریح کی خاطر معصوم اور بے زبان مخلوقات کی جان سے کھیلنا بند کردیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔