وزارت صنعت وپیداوارنے7.5ارب کاترقیاتی بجٹ مانگ لیا

حسیب حنیف  جمعرات 23 مارچ 2017
14جاری،22نئے اورپہلے سے منظور4منصوبوں کیلیے فنڈزکی استدعاکی گئی،دستاویز
فوٹو: فائل

14جاری،22نئے اورپہلے سے منظور4منصوبوں کیلیے فنڈزکی استدعاکی گئی،دستاویز فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے مالی سال 2017-18 میں نئے اور پرانے منصوبوں کے لیے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام سے 7ارب 46 کروڑ 10 لاکھ روپے مانگ لیے، وزارت کی پی ایس ڈی پی تجاویزکی قائمہ کمیٹی نے بھی منظوری دے دی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو موصول دستاویزات کے مطابق وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے 14جاری اور 22نئے منصوبوں کے لیے 7ارب 6کروڑ روپے جبکہ 40کروڑ 10لاکھ روپے پہلے سے منظور شدہ 4منصوبے جن کے لیے پہلے رقم جاری نہ ہو سکی کے لیے مانگے گئے ہیں، جاری منصوبوں میں وزارت کی جانب سے بلوچستان کے انڈسٹریز ڈپارٹمنٹ کے3منصوبوں کے لیے 41کروڑ 9لاکھ 40ہزار روپے، ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈ اسکلز ڈیولپمنٹ کمپنی کے 3منصوبوں کے لیے 19کروڑ 51لاکھ 13ہزار روپے ، لسبیلہ انڈسٹریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 1منصوبے کے لیے 11کروڑ 18لاکھ 60ہزار روپے، ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی کے لیے 3ارب روپے مانگے ہیں، جاری منصوبوں میں ہیوی مکینیکل کمپلیکس، اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائز ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈویلپمنٹ کمپنی کے لیے کوئی رقم نہیں مانگی گئی۔

اسی طرح نئے شروع کیے جانے والے منصوبوں میں پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے 1منصوبے کے لیے 50کروڑ روپے ، اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائز ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 12منصوبوں کے لیے 1ارب 82کروڑ 31لاکھ روپے، ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈ اسکلز ڈیولپمنٹ کمپنی کے 4منصوبوں کے لیے 65کروڑ روپے، پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنٹس کے منصوبے کے لیے 5کروڑ 98لاکھ 66 ہزار روپے، پیسڈک کے 1منصوبے کے لیے 10 کروڑ روپے، ایک ہنر ایک نگر کے 2 منصوبوں کے لیے 15کروڑ 96لاکھ 40 ہزار روپے، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے 1 منصوبے کے لیے 5 کروڑ روپے مانگے ہیں جبکہ پہلے سے جاری 4 منصوبے جن کے لیے پہلے کوئی پی ایس ڈی پی ایلوکیشن نہ ہو سکی تھی کے لیے مجموعی طور پر 40کروڑ 10 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔