کراچی میں موسم گرما کی آمدکے ساتھ ہی پانی بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا

سید اشرف علی  جمعـء 24 مارچ 2017
حب ڈیم میں پانی کالیول کم ہونے سے شہر کو 40 ملین گیلن پانی کم فراہم کیاجارہا ہے، ذرائع، فوٹو؛ فائل

حب ڈیم میں پانی کالیول کم ہونے سے شہر کو 40 ملین گیلن پانی کم فراہم کیاجارہا ہے، ذرائع، فوٹو؛ فائل

 کراچی:  موسم گرما کے آغاز ہوتے ہی شہر میں پانی کا بحران شروع ہوچکا ہے جب کہ حب ڈیم سے پانی کا لیول کم ہوجانے کے باعث شہر کو 40 ملین گیلن یومیہ پانی کم فراہم ہورہا ہے۔

نمائندہ ایکسپریس کے مطابق موسم گرما کے آغاز کے ساتھ ہے شہر میں پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے جب کہ مئی و جون بالخصوص رمضان میں یہ بحران بدترین ہوجائے گا اور شہری بوند بوند پانی کو ترس جائیں گے۔ واٹر بورڈ کا مؤقف ہے کہ اس وقت دریائے سندھ سے واٹر بورڈ کو 550 ملین گیلن اور حب ڈیم سے 60 ملین گیلن پانی فراہم ہورہا ہے، دونوں ذرائع سے مجموعی طور پر 610ملین گیلن پانی کی فراہمی ہورہی ہے تاہم  ذرائع کے کہنا ہے کہ واٹر بورڈ کی کھلی کینال سے آبی بخارات، رساؤ ، پانی کی چوری اور دھابیجی و حب پمپنگ اسٹیشن کے پرانے پمپس کی استعداد کم ہونے کے باعث 160ملین گیلن (16 کروڑ گیلن) یومیہ پانی کم ہوجاتا ہے، اس طرح حقیقی طور پر کراچی کو دونوں ذرائع سے مجموعی طور پر صرف 450 ملین گیلن پانی فراہم ہورہا ہے، حب ڈیم سے کراچی کا شیئر 100 ملین گیلن یومیہ ہے تاہم بارشوں کی کمی کے باعث حب ڈیم کا لیول مسلسل کم ہورہا ہے۔

گذشتہ مہینوں حب ڈیم سے شہر کو 90 ملین گیلن یومیہ پانی فراہم ہورہا تھا جو حالیہ دنوں میں کم ہوکر 60ملین گیلن یومیہ ہوگیا، حب ڈیم سے اس وقت 40 ملین گیلن یومیہ پانی کم مل رہا ہے، اس وقت نیوکراچی، نارتھ کراچی بلدیہ، اورنگی، لانڈھی، ملیر، کورنگی گلشن اقبال 13ڈی، بلاک فائیو لیاری، کھارادر، کیماڑی، شاہ فیصل کالونی، محمود آباد، لائنز ایریا، پی ای سی ایچ ایس اور دیگر علاقوں میں پانی کی قلت شروع ہوچکی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ واٹر بورڈ کے فراہمی آب کا ڈسٹری بیوشن سسٹم بھی تباہ حالی کا شکار ہے۔

پانی کی لائنوں میں رساؤ، والو آپریشن میں گڑبڑ اور سرکاری ہائیڈرینٹس میں ہونی والی بے قاعدگیاں بھی پانی کے بحران کا سبب ہیں۔ ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی نے ایکسپریس کو بتایا کہ حب ڈیم سے پانی میں کمی واقع ہوچکی ہے اور 60 ملین گیلن یومیہ پانی مل رہے، آئندہ مہینوں میں مسائل کا سامنا ہوگا جس کے حل کیلیے پلان تیار کرلیا ہے، اگر بارشیں ہوجاتی ہیں تو صورتحال کنٹرول میں رہے گی بصورت دیگر گذشتہ سال کی طرح وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی جائیگی کہ حب ڈیم سے متاثرہ علاقوں میں ٹینکرز سروس شروع کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پرپمپس کی استعداد بڑھانے کے منصوبے، 65 ملین گیلن اضافی پانی اور کے فور (K4) منصوبے پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔