مسلم ممالک کے سفیروں کا اجلاس، گستاخانہ مواد کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 24 مارچ 2017
مسلم ممالک کے سفیروں کی آراء پر مشتمل لائحہ عمل تیار کرکے ریفرنس عرب لیگ اور او آئی سی کو بھی بھیجا جائے گا، اعلامیہ، فوٹو، پی آئی ڈی

مسلم ممالک کے سفیروں کی آراء پر مشتمل لائحہ عمل تیار کرکے ریفرنس عرب لیگ اور او آئی سی کو بھی بھیجا جائے گا، اعلامیہ، فوٹو، پی آئی ڈی

 اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت مسلم ممالک کے سفیروں کے اجلاس میں گستاخانہ مواد کے معاملے کو اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت مسلم ممالک کے سفیروں کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری داخلہ اور دیگر اعلیٰ حکام سمیت 25 مسلم ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکا نے ناموس رسالتؐ اور اسلام کی توقیر کی حفاظت پر اتفاق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے معاملے کو اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق  گستاخانہ مواد سے متعلق مسلم ممالک کے سفیروں کی آراء پر مشتمل لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے اورسیکریٹری جنرل عرب لیگ، او آئی سی کو ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا جب کہ سفیروں نے معاملے کو اجاگر کرنے سے متعلق وزیرداخلہ کو خراج تحسین پیش کیا اور معاملے کے حل کے لیے چوہدری نثار کے کردار کو سراہا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :گستاخانہ مواد روکنے کے لیے سوشل میڈیا بند کرنا پڑا تو کریں گے

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ایک طرف مذہبی بے حرمتی سے بچنے کے لیے قانون سازی ہوتی ہے تو دوسری طرف اسلام کی مقدس ہستیوں کی تضحیک کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب اور مقدس ہستیوں کی بے حرمتی ناقابل برداشت ہے، دنیا کا کوئی قانون کسی مذہب کی توہین کی اجازت نہیں دیتا اور دنیا تسلیم کرے کہ مذہب کی بے حرمتی بھی دہشت گردی ہے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ بدقسمتی سے سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکارمسلمان ہی ہیں اور انہیں ہی دہشت گر د قرار دیا جا رہا ہے، دنیا کو اسلام فوبیا سے نکالنے کے لیے مسلم امہ مل کر کام کرے جب کہ مغربی دنیا اسلام اور مسلمانوں سے  متعلق دوہرا معیار نہ اپنائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔