کون بنے گا جیمز بانڈ؟

ناصر ذوالفقار  اتوار 26 مارچ 2017
اگر بانڈ کے رول کسی خاتون سے کروایا جاتا ہے تو ممکنہ طور پر یہ اداکارائیں بانڈگرل کے طورپر سامنے آئیں گی۔ فوٹو : فائل

اگر بانڈ کے رول کسی خاتون سے کروایا جاتا ہے تو ممکنہ طور پر یہ اداکارائیں بانڈگرل کے طورپر سامنے آئیں گی۔ فوٹو : فائل

میں ہوں بانڈ، جیمز بانڈ!!! جی ہاں! بس نام ہی کافی ہے، چہروں کو یاد رکھنے کی قطعاً ضرورت نہیں، کیوںکہ بانڈ کے فلمی چہرے تو بدلتے رہتے ہیں۔ 64 برس قبل جزیرے جمیکا کے مسحورکن مقام پر جنم لینے والے آئن فلیمنگ کے افسانوی جاسوسی کردار ’’جیمزبانڈ‘‘ نے 50 سال سے زاید عرصے سے اپنے مداحوں و شائقینِ فلم کو گرویدہ بنایا ہوا ہے اور اس کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔

یہ دنیائے فلم کی تاریخ کی سب سے طویل اور مالی طور پر نہایت کام یاب فرنچرائز فلم سیریز ہے، جسے امریکی نژاد برطانوی فلم ساز البرٹ بروکولی (کیوبی) ہنری سالزمین اور کیون میکلوری نے سنیما کے پردے پر ممکن بنایا تھا۔ میکلوری اپنے حقوق کے شیئرز لے کر علیحدہ ہوگئے تھے۔

کیوبی بروکولی نے بانڈ سیریز فلموں کی ریلیز کے لیے فلم کمپنی اِی اَن (EON) پروڈکشنز قائم کردی جو کہ میٹرو گولڈن مئیر(MGM)  اور کولمبیا پکچرز کے تعاون سے بانڈ فلموں کو ساری دنیا میں تقسیم کاری کرتے ہیں۔ بروکولی کی وفات کے بعد سے ان کی لائق بیٹی باربرابروکولی اور سوتیلے بیٹے مائیکل جی ولسن نے اِی اَن پروڈکشنز کے بینر تلے بانڈ فلموں کی سنیما کی زینت بنائے رکھا ہے اور اس کے چاہنے والوں کو مطمٔن کیا ہوا ہے۔

سنیما کے پردے پر بانڈ کے کردار کو پیش کیا جانا شروع سے ہی ایک چیلینج سے بھرپور عمل رہا ہے۔ بانڈ کے قارئین اسے ویسا ہی دیکھنا چاہتے تھے جیسے کہ وہ ناول کی کہانیوں میں پایا جاتاہے۔ 1962 ء میں بانڈ سلسلے کی پہلی فلم ’’ڈاکٹرنو‘‘ کے لیے ایک غیرمعروف اداکار کو ٹیلنٹ ہنٹ کے ذریعے چنا گیا اور آزمایا جاتا ہے، جو ایک عام بجٹ کی سادہ سی جاسوسی فلم تھی لیکن اداکار شین کونری نے اپنی شخصیت اور اداکاری کے ساتھ بانڈ کے کردار کو کچھ ایسا نبھایا کہ وہ ادبی دنیا کے بعد سنیما کی جیتی جاگتی حقیقت اور ایک مستقل ’’آئی کون‘‘ بن گیا۔ ’ڈاکٹر نو‘ کی غیرمتوقع زبردست کام یابی نے اِی اَن پروڈکشنز کے لیے دولت کے دروازے کھول دیے اور اداکار کونری کو بہ حیثیت بانڈ ساری دنیا میں شناسائی کے ساتھ امیری بھی مل گئی۔

اس طرح کہا جاتا ہے کہ جو اداکار جیمز بانڈ کا کردار اداکرتا ہے وہ نہ صرف عالمی شہرت کا حامل ہوجاتا ہے بل کہ بڑا اور منہگا اداکار بھی بن جاتا جس کے کیریر کو استحکام ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تمام اداکار اپنے بہترین کیریر اور مستقبل کے لیے اس کردار کو ادا کرنے کے خواب ضرور دیکھتے ہیں۔ مرد تو مرد بلکہ اب اس میں خاتون اداکارائیں بھی پیش پیش نظر آرہی ہیں۔

ڈینئل کریگ چھٹے اداکار ہیں جو کہ بانڈ کے کردار کو ادا کرچکے ہیں۔ اس سے پہلے سرشین کونری کے علاوہ جارج لیزنبائی، سَر راجرمور، ٹموتھی ڈیلٹن اور پیئرس بروسنن بانڈ کے آئی کونک کردار کے لیے اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔ بانڈ سیریز کی 24 فلموں میں اب تک سب سے زیادہ بانڈ کا رول سات فلموں میں راجر مور نے نبھایا ہے ۔ 12 سال پہلے کریگ کے بطور بانڈ انتخاب پر سابق بانڈ بروسنن کے مداحوں نے سخت ناپسندیدگی اور احتجاج کیا اور پہلی بار ایک سنہرے بالوں والے اداکار کو بطور بانڈ پسند نہیں کیا تھا، کیوںکہ بانڈ کے بال سیاہ ہیں اور اس کے لیے انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویب Criagnotbond.com قائم کردی تھی۔

اس کے برعکس کریگ کی پہلی فلم ’’کسینورائل‘‘ نے باکس آفس پر شان دار کام یابی حاصل کی اور اسے بین الاقوامی شہرت و نیک نامی بھی نصیب ہوگئی اور وہ ہالی وڈ کے اے کلاس اداکار بن گئے۔ کریگ نے 10 سالوں میں بانڈ سیریز کی چار فلمیں کی ہیں اور آخری دو فلموں میں وہ بطور معاون پروڈیوسر بھی تھے۔

بانڈ کے پروڈیوسر مائیکل جی ولسن نے کریگ کے انتخاب کے عمل کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس بانڈ کے لیے 200 سے زاید اداکار ان کی فہرست میں زیرغور ہیں۔ پچھلے سال کے وسط سے لے کر آج تک جب سے موجودہ بانڈ ڈینئل کریگ نے فلم ’’اسپیکٹر‘‘ کی ہے۔ ان کے بارے میں تمام تر قیاس آرائیاں اور افواہیں زور پر رہی ہیں کہ وہ بانڈ کے کردار سے کنارہ کش ہوچکے ہیں۔

اس کے بعد سے متعدد اداکاروں کی ایک قطار ہے جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ بانڈ کا کردار ادا کرسکتے ہیں اور اسی دوران ایک تصور نے جنم لیا کہ بانڈ کے پروڈیوسرز اب بانڈ کے رول کے لیے کسی خاتون کو آزمانا چاہتے ہیں، جس کے بعد خاتون اداکاراؤں میں بانڈ کا پوٹیشن رکھنے والی خاتون کے رول کے لیے کئی چہروں کے مابین مقابلہ ہے۔

کریگ کے بارے میں ابھی تک بانڈ کے پیش کاروں نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں سنایا ہے کہ ان کی واپسی ہوگی یا پھر کوئی نیا اداکار بانڈ کا رول کرنے جارہا ہے؟ اگلی بانڈ 25 کے لیے کریگ نے بھی اپنے انٹرویوز اور بیانات میں واضح طور پر نہیں بتایا ہے یا اشارہ دیا ہے کہ انہیں آئندہ فلم میں کاسٹ کیا جائے گا یا ان کا بہ حیثیت بانڈ کیریر ختم ہوچکا ہے۔

چناںچہ صورت حال کے پیش نظر بانڈ کی والی خالی جگہ کو پُر کرنے کے لیے جو اداکار فٹ بیٹھ سکتے ہیں ان کے مابین مقابلہ جاری ہے۔ بانڈ کے شائقین کی جانب سے بھی ان کے پسندیدہ کردار کی ادائیگی کے لیے من پسند اداکار ان کانتخاب سرگرمی کے ساتھ زیربحث بنا ہوا ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی اور کام یاب فلمی فرنچائز کے پروڈیوسروں سے کوئی بعید نہیں وہ کسی بالکل نوآزمودہ کار آرٹسٹ کو بانڈ کا رول دے دیں۔ ان سے کچھ بھی غیرمعمولی تبدیلی کی توقع کی جاسکتی ہے جوکہ بڑی پروڈکشنز کے لیے بڑے رسک لینے سے نہیں گھبراتے۔

ماضی میں انہوں نے جیمزبانڈ کی فلمی کہانیوں کے حوالے سے غیرمعمولی طور پر زبردست فیصلے کیے ہیں، جوکہ نقصان کا سبب بھی ہوسکتے تھے۔ مثلاً بانڈکے آفس کے باس ایم (M) روایتی مرد کے کردار سے ہٹ کر ایک خاتون سے کروایا گیا تھا، جسے انگریز خاتون محترمہ جوڈی ڈینچ نے متواتر بانڈ سیریز کی سات فلموں نہایت عمدگی اور کام یابی سے ادا کیا ہے۔ اسی طرح باس کی سیکریٹری (مس منی پینی) کا ایک مستقل اور اہم کردار جس سے بانڈ فلرٹ کرتا رہتا ہے، جو بانڈ کی رنگین مزاجی سے خوب واقف ہے۔

یہ کردار روایتی طور پر ایک پختہ عمر کی خاتون پرفارم کرتی تھی جسے بعد میں نوجوان اداکاراؤں نے نبھایا ہے۔ منی پینی کا کردار اب ایک انگریز سیاہ فام ادا کارہ نیومی ہیرس نبھارہی ہے، جوکہ بانڈ گرل کا پوٹیشن بھی رکھتی ہے اوراب یہ کردار بہت حد اپنی ہیت تبدیل کرچکا ہے۔ ایک دوسرا اہم کردار بانڈ کا امریکی سی آئی اے ایجنٹ دوست ’’فیلکس لیئٹر‘‘ہے، جوکہ فلیمنگ کی کہانی میں ایک سفیدفارم امریکی ہے۔ فلم ’’کسینو رائل‘‘ میں پہلی بار فلمی روایت سے ہٹ کراسے ایک سیاہ فام اداکار جیفرے رائٹ نے اداکیا ہے۔

فلم سازوں کے چیلینجنگ اور آزمائشی فیصلوں کے پیش نظر یہ ناممکن نہیں کہ وہ اب فلم میں فرنچائز کا مرکزی کردار کسی خاتون کے نام کردیں۔ سوشل میڈیا اور خاص طور پر ٹوئیٹر پر نئے بانڈ کی مہم میں نمایاں طور پر ایسے چہرے سامنے آئے ہیں، جن میں آٹھ ہیروز اور فیمیل بانڈ کے طور پر بھی 8 ہیروئنوں کے بارے میںبہت زیادہ قیاس کیا جارہا ہے کہ اگر بانڈ کے رول کسی خاتون سے کروایا جاتا ہے تو ممکنہ طور پر یہ اداکارائیں بانڈگرل کے طورپر سامنے آئیں گی اور ہوسکتا ہے ان میںسے کوئی اپنا تعارف اس طرح کروائے’’میں ہوں بانڈ! جیمز بانڈ!‘‘

٭ایمیلیا کلارک: بطور بانڈ کی خاتون اداکاراؤں میں ایمیلیا کلارک سرفہرست ہیں۔’’گیم آ ف تھیرون‘‘کی اداکارہ نے پچھلے سال اخبار ’’ڈیلی اسٹار‘‘ سے گفتگو میں بتایا تھا کہ ان کا خواب ایک جاسوسی آئی کونک کردار ’’بانڈ ‘‘ کے فیمیل ورژن کو اداکرنا رہا ہے۔ وہ کہتی ہیں مجھے اس کردار سے محبت کرنا چاہوںگی جسے میں نے ہمیشہ سے ایک آئیڈیل مرد کے طور پر دیکھا ہے۔ بانڈ گرل کی جگہ اس سے بانڈ بوائے کے بارے میں پوچھا گیا تو کلارک کہتی ہے کہ اس کے دماغ میں ممکنہ طور پرجو مرد ہوسکتا ہے وہ اداکار  لیونارڈو ڈی کیپریو (Leonardo Di Caprio) ہے، جس کے بارے میں اسے کوئی شک وشبہ نہیں۔

٭گیلین اینڈریسن: مشہور زمانہ ٹی وی سیریز “X-Files” سے شہرت یافتہ اداکارہ گیلن اینڈریسن (Gillian Anderson)بانڈ کے رول کے نمایاں طور پر سامنے آئی ہیں، جو کہ FBI کے ایجنٹ کے طور پر ساتھی اداکار ڈیوڈ کے ساتھ پرفارم کرتی رہی ہیں۔ شکاگو سے تعلق رکھنے والی پختہ عمر کی اینڈریسن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بانڈ کے خاتون رول کے لیے ان کا انتخاب کیا ہے۔ وہ ٹوئٹر پر چلائی جانے والی اس پوسٹر مہم کا ذکر کررہی تھیں، جس میں انہیں بانڈ کے رول میں جلی حروف کے ساتھ لکھا ہوا دکھا یا گیا ہے “It is Bond! Jane Bond!” وہ کہتی ہیں، میں نہیں جانتی کہ یہ پوسٹر میرے لیے کس نے بنایا ہے، لیکن مجھے اس سے پیار ہے! اس مہم کے پیچھے ان کے ہی مداحوں کاعمل دخل تھا، جنہوں نے فوٹوشاپ میں بانڈ کے آئی کون کردار کے فیمیل ورژن رول کے طور پر گیلین اینڈریسن کو نمایاں کیا ہے۔

٭پریانکا چوپڑا: جمشید پور۔ انڈیا سے تعلق رکھنے والی معروف اداکار پریانکا چوپڑا بھی بانڈ کے رو ل کے مقابلے میں سامنے ہیں۔ 35 سالہ چوپڑا نے حال ہی میں ٹی وی کی سیریز “Quantico” کرکے بین الاقوامی اسٹار کے طور پر خود کو منوایا ہے۔ سیریز میں انہوں نے ایک FBI کی بھرتی ایجنٹ “Alex Parrish” کا رول ادا کیا ہے، جو کہ ایکشن سے بھرپورایڈونچرز میں پرفارم کرتا نظرآتا ہے۔ اپنے بانڈ کے رول پر قیاس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انہیں اس میں زیادہ دل چسپی نہیں، لیکن وہ وقت آنے پر کرگزریںگی۔ پہلے بھی چوپڑا کا نام ان کی پرکشش شخصیت کے سبب ’’بانڈ گرل‘‘ کے طور پر لیاجاتا رہا ہے۔ چوپڑا کی آنے والی بین الاقوامی فلم “Baywatch” ہے، جسے دوبار (ری میک) بنایا جارہاہے۔ فلم میں چوپڑا نے تیل کے کاروبار کی ٹائی کون کا ’’ویمپ‘‘ رول کا ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے جب کسی فلمی کہانی میں مرد ولین کے لیے لکھے گئے کردار کو ایک خاتون اداکارہ کی پرفارمینس سے فلم بند کیا جائے گا۔

٭ایمیلی بلنٹ: پانچ فٹ سات انچ کی خوب رو ایمیلی ایک ایسی ہالی وڈ اداکارہ ہیں جن کے بارے میں بتانا ضروری ہوجاتا ہے کہ انہوں نے اپنے آپ کو بہت زیادہ ایک ’’وراسٹائل‘‘ فن کارہ کے طور پرمنوایا ہے۔ آج ہالی وڈ کی کامیڈی ہو یا ڈراما وہ دونوں میں لاجواب رہی ہیں۔ انگلینڈ کی34 سالہ ایمیلی بلنٹEmily Blunt)) کا کام یاب رول 2006 ء کی “The Davil wears Prade” میں رہا تھا۔ 2014ء میں انہوں نے “Edge of Tmorrow”میں اپنا مقام بنایا ہے جس میں ان کا رول ’’ریٹا‘‘ کا ہے جب کہ ان کی اگلی فلم “Sicario” ہے۔ بلنٹ کی ماردھاڑ کی صلاحیت ان کی ہنرمندی اور انوکھے پن کو دیکھنے ہوئے کوئی تعجب والی بات نہیں اسی لیے وہ ’’جین بانڈ ‘‘ کے رول میں پسندیدہ ہیں اور سپر جاسوس والے رول کے فٹ ہیں۔

٭الزبتھ بینکس: میسا چونسٹس: امریکا کی 43 سالہ حسین اداکارہ الزبتھ بینکس (Elizbeth Banks) کا شمار حس مزاح کی حامل خواتین میں کیا جاتا ہے، لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ وہ ایکشن رول ادا نہیں کرسکتی۔ پچھلے سال ٹی وی شو ’’انٹرٹینمنٹ‘‘ کو دیے گئے۔ انٹرویو میں رول بانڈ کے بارے میں ان سے پوچھا گیا تو اس پر بینکس نے کہا کہ بے شک وہ بانڈ کے کردار سے محبت رکھتی ہیں۔ وہ جیمز بانڈ ہویا جین بانڈ!۔ بینکس کو بڑی فرنچائز میں کیمرے کے سامنے یا عقب میں رہتے ہوئے کام کا بہت زیادہ تجربہ ہے۔ اس کے باوجود کوئی نہیں جانتا کہ ان کے نصیب میںایکشز سے بھرپور بانڈگرل کا کردار ہے یا نہیں۔

٭گو گُوایم باتھارا (Gugu Mbatha Raw) :
فیمیل بانڈ کی فہرست میں ایک بلیک بیوٹی اداکارہ گوگو ایم باتھارا بھی شامل ہوئی ہیں جن کا نام ان کے مداحوں کی جانب سے سامنے آیا ہے۔ آکسفورڈ کی 34 سالہ اداکارہ کا پروفائل 2013 ء کی کام یاب ترین ڈراما سیریل “Belle” اور 2014 ء کی رومانس ڈراما سیریل “Beyond The Lights” سے ابھر کے سامنے آیا ہے، جسے تنقیدنگاروں نے بھی خوش آمدید کہا ہے۔ باتھارا نے اپنی شروعات سے زینہ بہ زینہ ترقی کی اور بلاک بسٹر فلم “Jupiter Ascending” کی ہے، جوکہ ایک چھایا ہوا فلمی فرنچائزہے، ان کا کردارـ ’’Famulus‘‘ ہے۔ انہیں جین بانڈ کے چناؤ میں این بی سی کی جاسوسی ٹی وی سیریز”Undercover” کو بنیاد بنایا گیا ہے، جس میں ان کا رول ’’سمانتھا بلوم‘‘ کا ہے جوکہ اسٹیون بلوم کی بیوی ہوتی ہے۔ یہ جے جے ابراہمز کی (2010-2012) کی پیشکش تھی۔

٭ روسامنڈ پائک (Rosamund Pike) : معروف اور مقبول اداکارہ روسامنڈ پائک سابق بانڈگرل کے حوالے سے شہرت یافتہ ہیں۔ انہوں نے بروسنن کے مدمقابل فلم ’’ڈائی اینودرڈے‘‘ میں پرفارم کیا تھا۔ پائک بانڈ کے فیمیل رول کے لیے نہایت منجھی ہوئی فن کارہ ہوسکتی ہیں۔ 2014 ء کی فلم “Gone Gril” میں ان کا کردار “Any Dunne” کا ہے جس میں وہ دماغی عارضے میں مبتلا ایک خوب صورت خاتون ہوتی ہیں۔ لندن میں پیدا ہونے والی 38 سالہ روسامنڈ پائک کو بہترین معاون اداکارہ کے طور پر آسکر ایوارڈ کے لیے نام زدکیا جاچکا ہے۔

٭چارلیزتھیران: جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی اداکارہ چارلیز تھیران(Charlize Theran) اگست 1975 ء میں پیدا ہوئی تھیں۔ وہ بھی بانڈ کے رول کے لیے فیورٹ سمجھی جارہی ہیں۔ چارلیز نے بارہا وقت کے ساتھ ثابت کیا ہے کہ ایک سلسلہ وار قاتلہ سے لے کر ایذارسا ملکہ کے کردار تک وہ کیا کچھ نہیں کرسکتی۔ ان کی میڈ میکس سلسلے کی فلم جو کہ 2015 ء میں ریلیز ہوئی “Mad Max:Fury Road” ہے اس میں وہ کمانڈرuriosa” “F کے گیٹ اپ میں وہ زیادہ باغی و جنگجو دکھائی دیتی ہے اور پھر سے وہ ایک ایکشن سلسلے کی فلم “Fast8″ کررہی ہے، جس میں اس کا کردار منفی ہے۔ تھیران کے طویل فلمی کیریر کو شوز کو دیکھتے ہوئے کہنا بے جا نہ ہوگا کہ وہ فیمیل بانڈ رول کو زیادہ بہتراندازمیں پرفارم کرسکتی ہے۔

آئندہ بانڈ کون ہوگا ؟
٭ ٹام ہڈلِسٹن:36 سالہ انگریز اداکار ٹام ہڈلِسٹن(Tom Hiddleston) ڈینئل کریگ کی ممکنہ چھوڑنے والی بانڈ کی جگہ کو پر کرسکتے ہیں۔ ٹام کا انتخاب ان کی اے بی سی کی جاسوسی ٹی وی سیریزـ”The Night Manger” میں ’’Jonathan Pine‘‘ کو دیکھتے ہوئے چنا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں اداکار ٹام نے کہا بانڈ کا رول کرنا میرے لیے ایک غیرمعمولی موقع ہوگا! اس لیے وہ اسے ہلکا نہیں لیں گے! اس کے بعد بھی متواتر انہوںنے اپنے بانڈ کے کردار کے حوالے سے ولولہ و جوش کا اظہار کیا ہے۔’’برٹش مووی‘‘نے اس بات کا دعویٰ کیا تھا کہ ہیڈلسٹن سے 25 ویں بانڈ فلم کے لیے ایڈوانس بات چیت ہوچکی ہے جب کہ ’’ہالی وڈ رپورٹر‘‘ نے ایک براہ راست رپورٹ میں ان کے بارے میں کہا تھا کہ وہ اپنی سیریز ’’دی نائٹ مینیجر‘‘ کی معرفت بانڈ کی شارٹ لسٹ پر ہیں۔ لیکن ٹام نے ان تمام اندازوں اور قیاس آرائیوں پر اپنے مداحوں سے افسوس کا اظہار کیا تھا جنہیں مایوسی ہوسکتی ہے، لیکن وہ اب بھی سمجھتے ہیں کہ رول کے لیے میرے ساتھ اچھا ہونے جارہا ہے!

٭ٹام ہارڈی: ایک دوسرے برطانوی پروڈیوسر و اداکار ٹام ہارڈی (Tom Hardy) ہیں جو کہ بانڈ کے رول کے مقابلے میں سامنے ہیں ۔1977 ء میں لندن میں پیدا ہونے والے ہارڈی نئے بانڈ کے پسندیدہ اداکاروں میںشامل ہیں۔ برطانیہ کے آن لائن بک میکرز’’بوائل اسپورٹس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ہارڈی نے پچھلے سال موسم گرما میں بطور ہیرو اپنی کام یابی سے لطف اندوز ہوئے تھے، یہ میڈ میکس سلسلے کی فلم “Mad Max:Fury Road” ہے جب کہ وہ 2012 ء میں کرسٹوفر نولان کی’’دی ڈارک نائٹ ‘‘ کرچکے ہیں جس میں ان کا رول ’’Bane‘‘ کا تھا۔ بوائل اسپورٹس کے رپورٹر کے کہنے کے مطابق ٹام ہارڈی کو بانڈ کے رول کے لیے اگلی فلم کی مارکیٹ سپورٹ مل رہی ہے۔

٭ادریس ایلبا: معروف اداکار اڈرس ایلبا (Idris Elba) ایسے اداکار ہیںجن کا نام بانڈ کے رول کے لیے متواتر لیاجاتا رہا ہے۔ اڈرس ایلبا اگر بانڈ کے رول کے لیے چن لیے جاتے ہیں تو وہ پہلے سیاہ فام اداکار ہوںگے جو کہ بانڈ کا رول سنیما کے پردے پر پرفارم کریں گے اور اس طرح بانڈ کی روایت میں بھی بڑا اپ سیٹ ہوگا۔ ایک دوسرے سیاہ فام انگلش ایکٹر کولن سولمن بھی ماضی میں بانڈ کے رول کے مقابلہ میں رہ چکے ہیں۔

٭ڈیمئن لوئس: برطانیہ کے بوکیز کے انکشافات میں بانڈ کے رول کے لیے جس اداکار کا نام منظرعام آیا ہے۔ وہ ڈیمئن لوئس (Damien Lewis) ہیں۔ لوئس کو بھی ان کی ٹی وی سیریز “Home Land” کو دیکھتے ہوئے مقابلے میں شامل کیا گیا ہے، جس میں لوئس بطور’’ نکولس بروڈی‘‘ شامل ہیں اور یہ 37 اقساط میں پیش ہوچکی ہے۔ ان کا نام اڈرس ایلبا سے مقابلے میں ابھر اہے۔ لوئس نے اب تک کے تمام بحث ومباحثوںو تجزیوں پر اپنا تبصرہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ محض مذاق کی باتیں تھیں۔’’دی ٹیلیگراف‘‘ کی ایک خبر کے مطابق 2013 ء میں ایک واضح راستے کو درست بناتے ہوئے سرخ بالوں والے اداکار کو بانڈ کے007 اسکاٹش ورثہ کا موزوں ترین امین قراردیا گیا تھا۔

٭ ہُوجیک مین: آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے اداکار ہوجیک مین(Hugh Jackman) وہ فن کار ہیں جو کہ ڈنیئل کریگ سے پہلے آنے والے تمام بانڈوں سے زیادہ مشابہت رکھتے ہیں اور بانڈ کے رول کے لیے وہ جسمانی ساخت اور عمر دونوں لحاظ سے بہت زیادہ فٹ بھی نظر آتے ہیں۔ وہ ایکس مین فلموں کے حوالے سے بطورلوگن یا “Wolverine” شہرت یافتہ ہیں جن کی حالیہ ریلیز ہونے والی فلم ایکس مین سلسلے کی “Logan” ہے۔ جیک مین نے حال ہی میں یہ انکشاف بھی کرڈالا ہے کہ بانڈ کے رول کے لیے انہیں سالوں پہلے باقاعدہ آفر ہوچکی ہے، لیکن وہ اس وقت ایکس مین ٹو کی فلم بندی میں مصروف تھے، جسے وہ بہت زیادہ پسند کرتے ہیں۔ ان کا یہ انکشاف آسٹریلیا کے ایک ٹی وی شو “The Project” میںکیا گیا ہے۔ ان سے جب سوال کیا گیا کہ بانڈ کے رول کے لیے دوبارہ بلایا گیا تو انکا ردعمل کیا ہوگا؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ اب اسے سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں! اگر جیک مین بانڈ کے رول میں فٹ بیٹھتے ہیں تو وہ دوسرے آسٹریلوی ہوںگے جوکہ بانڈ بنیں گے، اس سے پہلے اداکار جارج لیزن بائی اکلوتی فلم کے بانڈ رہ چکے ہیں۔

٭ہیری کیول: انگلش اداکار ہیری کیول (Herry Cavill) بھی بانڈ کے رول کے مقابلے کی لسٹ میں نمایاں ہیں۔ بانڈکے لیے فٹ قرار دیے جارہے ہیں۔ 34 سالہ اداکار کیول نے 2013 ء میں سپرمین سلسلے کی نئی فلم “Man of Steel” سے سپرمین کا تخیلاتی رول اداکیا تھا۔ کیول نے پہلے ہی اس بات کا انکشاف کردیا ہے کہ انہوں نے 2005 ء میں نئے بانڈ کے چناؤ کے وقت آڈیشن دیا تھا، جس میں کریگ کا انتخاب عمل میں آیا۔ اس وقت اسٹوڈیو والوں کا ان کے بارے میں خیال تھا کہ وہ زیادہ نوجوان ہیں۔ اب دس سال بعد وہ عمر میں بھی پختہ ہوچکے ہیں اور بانڈ کی طرح دکھائی بھی دیتے ہیں، تو وہ کہتے ہیں کہ ان کے لیے یہ سرپرائز نہ ہوگا کہ بانڈ کے رول کے لیے چُن لیے جائیں۔کیول نے جاسوسی سلسلے کی فلم مشہور زمانہ “The Man From U.N.C.L.E” کی تھی، جس میں انہوں نے ’سی آ ئی اے کا بانڈ جیسا ایجنٹ ’’نیپولین سولو‘‘ پرفارم کیا ہے۔ یہ 2015 ء میں ریلیز ہوئی۔ ویسے دیکھا جائے تو ہیری کیول ایک سپر ہیرو ’’سپر مین‘‘ کے طور پر پہلے ہی اپنا امیج بناچکے ہیں۔

٭مائیکل فیسبینڈر: اداکار مائیکل فیسبینڈر(Michael Fassbender)  بھی بانڈ کے مداحوں کی نظروں میں ہیں، جو انہیںبطور زیرو زیرو سیون دیکھنا چاہتے ہیں۔ مائیکل 1977 ء میں جرمنی میں پیدا ہوئے تھے، جوکہ بذات خود بانڈ کے کردار کے لیے ملاجلا تاثر رکھتے ہیں۔ 2015 ء میں موبائل فونز کے آئی کون اسٹیو جاب کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم “Steve Jobs” میںمرکزی کردار ادا کرتے ہوئے نظر آئے تھے اور بطور بہترین اداکار آسکر کی نام زدگی بھی حاصل کرچکے ہیں۔2011 ء میں ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور اسکرین رائٹر Matthew Vaughn کی فلم “X-Men: First Class” سائن کرنے کے بعد سے وہ بانڈ کے مضبوط وتوانا امیدوار کے طور پر سامنے آئے تھے۔ پچھلے سال بھی وہ اپنے بانڈ کے رول کے حوالے سے قیاس آرائیو ں کا دفاع کرتے رہے اور انہوں نے بیان دیا تھا کہ بانڈ نے انہیں ہمیشہ اپنی جانب متوجہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، خاص طور پر میں اس کے گیت اور موسیقی سنتے ہوئے بڑا ہوا ہوں! اس سے مائیکل کے بانڈ کے لیے ولولہ اور جوش کا بہ خوبی اندازہ ہوتا ہے جب کہ ان کے مداحوں کی جانب سے انہیں رول کے لیے مستقل حمایت مل رہی ہے۔

٭ لوُک ایونز: ویلز (برطانیہ) سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ غیرمعروف اداکار لوک ایونز(Luke Evans) بھی اس کردار کے لیے امیدوار ہیں، جنہوں نے بانڈ کے رول کے حصول کے لیے ٹوئٹر پر مہم چلارکھی ہے۔ وہ بہت حد تک فلمی بانڈسے مشابہہ نظر آتے ہیں لیکن ان کی اداکاری کے بارے میں کچھ کہا نہیںجاسکتا۔

آج ’’جیمزبانڈ سینما کلاسکس‘‘ سلور اسکرین پر ایک نئے سنہری دور میں وارد ہوچکا ہے۔ ’’اسکائی فال ‘‘نے کاروباری لحاظ سے تمام پچھلے حساب چکا دیے ہیں اور یہ بانڈ سیریز کی معاشی طور پر اب تک سب سے کام یاب بانڈ مووی بن گئی ہے، جس نے ایک بلین ڈالرز سے زاید کاروبار کیا تھا، جب کہ آخری فلم ’’اسپیکٹر‘‘ نے 880 ملین ڈالرز سے زاید کماکر دیا ہے۔ اسی لیے بطور بانڈ کریگ کے مداح ان کی واپسی کے خواہش مند رہتے ہیں۔ اگلی بانڈ فلم کی عکس بندی کب شروع ہوگی اور بانڈ کا رول اس بار کوئی نوخیز خاتون لے اڑے گی یا روایتی بانڈ کے روپ میں سہرا کس اداکار کے سر پر سجے گا۔ مارٹینی رائفل اب کس کے ہاتھ لگے گی؟ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ جیمزبانڈ پر ایک مستند ویب سائیٹ MI6.com نے اپنے حوالے سے بتایا ہے کہ نئی بانڈ 25 کی پروڈکشنز کی بابت اب تک یاکم ازکم ایک سال بعد تک یعنی 2018 ء سے پہلے فلم کی ریلیز کا کوئی منصوبہ میڈیا کے سامنے نہیں آنے والاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔