ٹیلی کام سیکٹر اور بینکنگ سیکٹر کا فارنسک آڈٹ کرنے کی منظوری

ارشاد انصاری  ہفتہ 25 مارچ 2017
ایف بی آر نے بینکوں اورکمپنیوں کے فارنسک آڈٹ کے قواعدوضوابط کیلیے کمیٹی قائم کر دی۔ فوٹو: فائل

ایف بی آر نے بینکوں اورکمپنیوں کے فارنسک آڈٹ کے قواعدوضوابط کیلیے کمیٹی قائم کر دی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ایف بی آرنے ٹیلی کام سیکٹر اور بنکنگ سیکٹر کا فرانزک آڈٹ کرنے کی منظوری دے دی جبکہ بنکوں اور کمپنیوں کے فارنسک آڈٹ کے لئے قواعد و ضوابط اورٹرمز آف ریفرنسز ( ٹی اوآرز)  طے کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی کمیٹی قائم کر دی ہے، یہ منظوری گزشتہ روز یہاں ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں وزیر اعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کی سربراہی میں قائم کردہ ٹیکس اصلاحات کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی۔

اجلاس میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے لیے بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دینے سی متعلق امور کا جائزہ لیا گیا، حکومت کی کوشش ہے کہ رمضان المبارک کے تناظر میں آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ مئی 2017 میں پیش کر دیا جائے اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکس اصلاحات عمل درآمد کمیٹی کے اجلاس تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز ہونیو الے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ٹیلی کام سیکٹرکے پانچ ٹیلی کام کمپنیوں کا فارنسک آڈٹ کیا جائے۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق ان کمپنیوں میں پی ٹی سی ایل ، موبی لنک، وارد، زونگ، یوفون اور ٹیلی نار شامل ہیں جبکہ بینکنگ کے شعبے میں تما م بڑے بینکوں سمیت34 بڑے ٹیکس دہندگان کا فارنسک آڈٹ کیا جائے گا جن بنکوں کا فرانزک آڈٹ کیا جائے گا ان میں نیشنل بنک آف پاکستان، حبیب بنک لمٹیڈ، الائیڈ بنک لمٹیڈ، یونائیٹڈ بنک لمٹیڈ، مسلم کمرشل بنک، بنک الفلاح، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور حبیب میٹروپولیٹن بینک شامل ہیں۔

واضح رہے کہ فرانزک آڈٹ کرنے والی ٹیمیں دو فرانزک آڈٹ کنسلٹنٹ فرمز اور اور ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو ڈپارٹمنتٹ کے  دو افسران پر مشتمل ہوں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔