بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کا نیا شیڈول جاری

طفیل احمد  پير 14 جنوری 2013
ٹیکے کے بعد بچے کو بخارہونا درست علامت ہے، نزلہ،کھانسی، زکام، دست اورہلکے بخار میں بھی بچوں کومقررہ وقت پرحفاظتی ٹیکے لگوائے جاسکتے ہیں، ماہرین۔ فوٹو: فائل

ٹیکے کے بعد بچے کو بخارہونا درست علامت ہے، نزلہ،کھانسی، زکام، دست اورہلکے بخار میں بھی بچوں کومقررہ وقت پرحفاظتی ٹیکے لگوائے جاسکتے ہیں، ماہرین۔ فوٹو: فائل

کراچی: بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات(ای پی آئی پروگرام) میں نمونیہ سے بچائوکی ویکسین کوشامل کیے جانے بعد ای پی آئی نے بچوںکے حفاظتی ویکسین کا نیا شیڈول بھی جاری کردیا ہے۔

بچوںکے قومی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کے سندھ میں 1303 مراکز ہیں جہاں بچوں کو بلامعاوضہ حفاظتی ویکسین لگائی جارہی ہے، ای پی آئی کے جاری کردہ حفاظتی ٹیکہ جات کے نئے شیڈول کے مطابق بچوںکی ان بیماریوں میں پہلاحفاظتی ٹیکہ پیدائش کے فوری بعد بی سی جی کا لگتاہے اورساتھ ہی پولیو وائرس سے بچائوکی حفاظتی خوراک بھی پلائی جاتی ہے، ڈیڑھ ماہ کی عمر میں بچوںکوپولیوکی خوراک کے ساتھ پینٹاویلینٹ اورنمونیہ سے بچائوکی نئی حفاظتی ویکسین کاٹیکہ نیموکوکل لگایاجائیگا۔

بچے کوتیسری خوراک ڈھائی ماہ بعد دی جاتی ہے اس میں پولیوکی حفاظتی خوراک کے ساتھ پیناٹاویلینٹ اورنمونیہ سے بچائو کا دوسرا حفاظتی ٹیکہ لگایا جاتا ہے، چوتھی بار ساڑھے تین ماہ کی عمر میں پولیوکی تیسری خوراک کے ساتھ پیناٹاویلینٹ اور نمونیہ سے بچاؤکا تیسراٹیکہ نیموکوکل لگایاجاتا ہے، پانچویں بار9ماہ کی عمرکے فوری بعد خسرہ سے بچاؤکا ٹیکہ اورچھٹی بار 15ماہ کی عمر میں بچہ کوخسرہ سے بچاؤ کا دوسرا حفاظتی ٹیکہ لگایاجاتا ہے، واضح رہے کہ ای پی آئی کے حفاظتی ویکسین کے شیڈول کے مطابق پیناٹا ویلینٹ ویکسین میں 5 بیماریوںکی حفاظتی ویکسین شامل ہیں۔

ان میں  ہیپاٹائٹس بی،کالی کھانسی، تشنج، خناق اور انفلوئینزا سے بچاؤ کی ویکسین شامل ہیں، بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات ای پی آئی پروگرام میں نمونیہ سے بچاؤکی ویکسین کوگزشتہ روز شامل کیا گیا جس کے بعد ای پی آئی نے بچوںکے حفاظتی ویکسین کانیاشیڈول جاری کردیا، دریں اثناء پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ماہرین اطفال کے مطابق بچوںکومزید بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلیے ای پی آئی کے شیڈول کے ساتھ ساتھ مزید حفاظتی ویکسین کرانی چاہیے، ان اضافی ویکسین کے مطابق6ہفتے کینومولودکوڈائریا سے بچائوکی پہلی ویکسین روٹا وائرس دی جاتی ہے جبکہ اس وائرس سے بچاؤکی دوسری ویکسین 6ماہ بعد دی جائیگی۔

اضافی ویکسین میں ایم ایم آرخسرہ، ممس اور روبیلا وائرس کی ویکسین کا پہلا ٹیکہ ڈیڑھ ماہ کی عمرکے اندرلگوایاجائے جبکہ اسی ویکسین کو دوسرا ٹیکہ4سے6سال کی عمر میں لگتا ہے،اضافی ویکسین میںچکن پاکس سے بچاؤ کا پہلاٹیکہ 12ماہ اوردوسرا6سال عمر کے اندر لگایاجاتا ہے،ایک سال کی عمر کے بعد ہیپاٹائٹس اے اوردوسراٹیکہ 2سال کے اندر لگوایاجاتا ہے، ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کا پہلا ٹیکہ  2 سال کے اندراوربوسٹر3سال میں ، انفلوائینزا (فلو سے بچاؤ) پہلاٹیکہ 6ماہ دوسراٹیکہ ایک سال میں لگوایاجاتا ہے، گردن توڑبخار2سال کی عمر میں لگوایاجاتا ہے۔

ماہرین اطفال کے مطابق بچوںکوحفاظتی ٹیکہ جات لگنے کے بعد بچے کوبخارہونادرست ہوتاہے اوراس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ ٹیکے نے کام کرنا شروع کردیاہے،بچوںکوحفاظتی ٹیکہ جات لگنے کے بعداوربخارآنے کی صورت میںوالدین ہرگز پریشان نہ ہو،حفاظتی ٹیکوںکاکورس بچوں کیلیے مکمل محفوظ ہے،معمولی بیماریوں نزلہ، کھانسی،  زکام، دست اورہلکے بخار ہونے کی صورت میں بچوں کومقررہ وقت پرحفاظتی ٹیکے لگوائے جاسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔