جونوخلائی جہاز آج سیارہ مشتری کے انتہائی قریب سے گزرگیا

ویب ڈیسک  منگل 28 مارچ 2017
امریکی خلائی جہاز جونو نے مشتری کی خوبصورت تصاویر بھیجی ہیں۔ فوٹو: فائل

امریکی خلائی جہاز جونو نے مشتری کی خوبصورت تصاویر بھیجی ہیں۔ فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکی خلائی جہاز ’’جونو‘‘ اس وقت وہ واحد مشن ہے جو مشتری کی سن گن لینے کےلیے بنایا گیا ہے اور یہ آج یعنی 28 مارچ کو نظامِ شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری (جوپیٹر) کے انتہائی قریب سے گزرا اور اس کی تازہ تصاویر فراہم کی ہیں۔ 

اس عمل کو فلائی بائی کہتے ہیں اور یہ جونو خلائی جہاز کا پانچواں فلائی بائی ہے۔ اس سے قبل چار مرتبہ مشتری کی قربت سے جونو نے مشتری کی حیرت انگیز تصاویر بھیجی ہیں۔ اس بار جونو مشتری سے صرف 4400 کلومیٹر فاصلے سے گزرا لیکن 207,600 کلومیٹر فی گھنٹہ کی برق رفتاری کے باوجود اس کے  8 اہم ترین آلات نے مشتری کو نوٹ کیا جن میں سب سے اہم ایک کیمرے ’’جونوکیم‘‘ بھی نئی تصاویر لی ہیں۔

اگرچہ جونو کیم  اسمنصوبے میں شامل نہ تھا لیکن جونو کیم عوامی دلچسپی کی وجہ سے لگایا ہے تاکہ عام افراد مشتری کی بہترین تصاویر دیکھ سکیں۔ ناسا نے اعلان کیا ہے کہ جونو کے تفصیلی اور بڑی تصاویر بلامعاوضہ ڈاؤن لوڈ کی جاسکیں گی۔

ناسا کی جانب سے جونو مشن کے مرکزی ماہر نے کہا کہ ہر بار ہم مشتری کے قریب سے قریب تر ہوتے گئے اور اس کی مزید تفصیلات واضح ہوتی گئیں لیکن اس بار مشتری کے دبیز بادلوں سے ہم بہت ہیبچیں گے۔ اسی مشن سے ہمیں معلوم ہوا ہے کہ مشتری کا مقناطیسی میدان ہماری توقعات سے زیادہ پیچیدہ ہے۔ اس کے علاوہ مشتری کی فضا کے بارے میں بھی بیش بہا معلومات ملی ہیں جن سے مشتری کے خوبصورت خدوخال وجود میں آتے ہیں۔

جونو کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ مشتری کے چاند ’آیو‘ (Io) کے آتش فشانوں سے چارج ذرات کی بوچھاڑ خارج ہوتی ہے جس سے مشتری کی فضا میں عین اسی طرح رنگین لہریں پیدا ہوتی ہیں جیسے زمینی قطبین پر رنگین لہریں بنتی ہیں جنہیں آرورا یا ’’ناردرن لائٹس‘‘ کہا جاتا ہے۔

ماہرین جونو کے اس مشن کی تفصیلات پر غور کررہے ہیں جن کے اہم انکشافات اگلے چند دنوں میں متوقع ہیں۔

جونو کی مزید معلومات اور تصاویر اس ویب سائٹ سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔