دبئی میں پاکستانی شہری نے جوان بیٹے کے 10 بھارتی قاتلوں کو معاف کردیا

ویب ڈیسک  پير 27 مارچ 2017
دبئی میں آنے والے ہر شخص کے ساتھ والدین اور بیوی بچوں سمیت درجنوں افراد کی زندگیاں جڑی ہوتی ہیں، محمد ریاض : فوٹو : اے ایف پی

دبئی میں آنے والے ہر شخص کے ساتھ والدین اور بیوی بچوں سمیت درجنوں افراد کی زندگیاں جڑی ہوتی ہیں، محمد ریاض : فوٹو : اے ایف پی

دبئی: پشاور کے محمد ریاض نے متحدہ عرب امارات میں اپنے جواں سال بیٹے کے 10 بھارتی  قاتلوں کو معاف کرکے انہیں مرنے سے بچالیا ۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 2015 میں متحدہ عرب امارات میں حصول رزق کے لیے مقیم پشاور کے محمد فرحان کا کسی بات پر بھارتیوں سے جھگڑا ہوا تھا جس پر انہوں نے فرحان کو قتل کردیا تھا، مقامی عدالت نے تمام قاتلوں کو قانون کے مطابق سزائے موت سنا دی تھی، عدالت نے مقامی قانون کے تحت مجرموں کو عندیہ دیا تھا کہ اگر مجرموں کو مقتول کے حقیقی وارث معاف کردیں تو تمام قاتل اس سزا کے خلاف عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں۔ جس کے بعد دوبئی میں مقیم بھارتی تاجر اور سربت دا بھلا نامی این جی او کے صدر ایس پی سنگھ اوبرائے نے عدالت میں خون بہا جمع کرانے اور مقتول فرحان کے والدین کو صلح کےلئے راضی کرنے کا بیڑا اٹھایا۔

مقتول فرحان کے والد محمد ریاض نے این جی او کے تعاون سے ابو ظہبی میں اپنے جگر گوشے کے قاتلوں کی رہائی کے لیے قانونی کارروائی مکمل کرلی ہے۔ جس پر مزید کارروائی 12 اپریل کو ہوگی۔ امید ہے کہ عدالت قانون کے مطابق ان قاتلوں کی رہائی کا حکم دے دے گی۔

اس حوالے سے مقتول فرحان کے والد محمد ریاض کا کہنا ہے میں تو بدقسمتی سے اپنے بیٹے کو کھو چکا ہوں لیکن اگر اللہ تعالیٰ میرے ذریعے سزائے موت پانے والے بچوں کی زندگی بچالے تو مجھے خوشی ہوگی، یہاں آنے والے ہر شخص کے ساتھ درجنوں افراد کی زندگیاں جڑی ہوتی ہیں ان کے والدین اور بیوی بچے بھی ہوتے ہیں اور اگر میں سزائے موت پانے والے بچوں کو معاف نہ کروں تو کیا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پردیس میں آکر جھگڑے نہ کریں بلکہ جس کام کےلئے اپنوں سے جدا ہوئے ہیں وہ کام کریں اور اپنے والدین اور ملک  کا نام روشن کریں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔