- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
دبئی میں پاکستانی شہری نے جوان بیٹے کے 10 بھارتی قاتلوں کو معاف کردیا
دبئی: پشاور کے محمد ریاض نے متحدہ عرب امارات میں اپنے جواں سال بیٹے کے 10 بھارتی قاتلوں کو معاف کرکے انہیں مرنے سے بچالیا ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 2015 میں متحدہ عرب امارات میں حصول رزق کے لیے مقیم پشاور کے محمد فرحان کا کسی بات پر بھارتیوں سے جھگڑا ہوا تھا جس پر انہوں نے فرحان کو قتل کردیا تھا، مقامی عدالت نے تمام قاتلوں کو قانون کے مطابق سزائے موت سنا دی تھی، عدالت نے مقامی قانون کے تحت مجرموں کو عندیہ دیا تھا کہ اگر مجرموں کو مقتول کے حقیقی وارث معاف کردیں تو تمام قاتل اس سزا کے خلاف عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں۔ جس کے بعد دوبئی میں مقیم بھارتی تاجر اور سربت دا بھلا نامی این جی او کے صدر ایس پی سنگھ اوبرائے نے عدالت میں خون بہا جمع کرانے اور مقتول فرحان کے والدین کو صلح کےلئے راضی کرنے کا بیڑا اٹھایا۔
مقتول فرحان کے والد محمد ریاض نے این جی او کے تعاون سے ابو ظہبی میں اپنے جگر گوشے کے قاتلوں کی رہائی کے لیے قانونی کارروائی مکمل کرلی ہے۔ جس پر مزید کارروائی 12 اپریل کو ہوگی۔ امید ہے کہ عدالت قانون کے مطابق ان قاتلوں کی رہائی کا حکم دے دے گی۔
اس حوالے سے مقتول فرحان کے والد محمد ریاض کا کہنا ہے میں تو بدقسمتی سے اپنے بیٹے کو کھو چکا ہوں لیکن اگر اللہ تعالیٰ میرے ذریعے سزائے موت پانے والے بچوں کی زندگی بچالے تو مجھے خوشی ہوگی، یہاں آنے والے ہر شخص کے ساتھ درجنوں افراد کی زندگیاں جڑی ہوتی ہیں ان کے والدین اور بیوی بچے بھی ہوتے ہیں اور اگر میں سزائے موت پانے والے بچوں کو معاف نہ کروں تو کیا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پردیس میں آکر جھگڑے نہ کریں بلکہ جس کام کےلئے اپنوں سے جدا ہوئے ہیں وہ کام کریں اور اپنے والدین اور ملک کا نام روشن کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔