بنگلادیش سے ہوم سیریز کی بات بھی ’ہوائی فائر‘ ثابت ہوئی

اسپورٹس رپورٹر  منگل 28 مارچ 2017
 اپنی ٹیم بھجوانے سے قبل مالی معاملات پر بات کریں گے،آمدنی میں حصہ چاہیے، جون میں ’’بگ تھری‘‘ کا خاتمہ ہوجائے گا۔ فوٹو : فائل

اپنی ٹیم بھجوانے سے قبل مالی معاملات پر بات کریں گے،آمدنی میں حصہ چاہیے، جون میں ’’بگ تھری‘‘ کا خاتمہ ہوجائے گا۔ فوٹو : فائل

 لاہور: چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی بنگلادیش سے ہوم سیریز کی بات بھی ’’ہوائی فائر‘‘ ثابت ہوئی۔

سخت حفاظتی حصار میں پی ایس ایل فائنل کا لاہور میں انعقاد کرانے کے بعد اسے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے اہم پیش رفت قرار دیا جارہا تھا، پی سی بی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے تو رواں سال کسی بڑی ٹیم کی آمد کے دعوے بھی کیے تاہم وقت ثابت کرتا جا رہا ہے کہ لیگ فائنل کا پُرامن انعقاد ایک قدم تھا منزل ابھی بہت دور ہے۔ لاہور میں میچ کے انعقاد سے قبل ہی پی سی بی ذرائع سے سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق بنگلادیشی کرکٹ بورڈ حکام سے نومبر میں سیریز کیلیے راہ ہموار کرنے کی کوشش ہورہی تھی، مقصد یہ تھا کہ بھارت کے ممکنہ انکار کو پیش نظر رکھتے ہوئے بنگال ٹائیگرز سے میچز کھیل لیے جائیں۔

یہ بھی بتایا گیا کہ بنگلادیش کا سیکیورٹی وفد بھی پاکستان آئے گا،پی ایس ایل فائنل گزرنے کے بعد ایک اور  کوشش کی اطلاعات سامنے آئیں، اس بار چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بتایا کہ رواں سال کے وسط میں بنگال ٹائیگرز کو 2ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے پاکستان آنے کی دعوت دی گئی ہے، مگر بی سی بی کے ترجمان نے واضح کیا کہ ابھی تک اس بارے میں سوچا بھی نہیں ہے۔

گزشتہ روز میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں چیئرمین شہریار خان نے تصدیق کردی کہ بنگلادیشی ٹیم کے دورئہ پاکستان کا کوئی امکان نہیں ہے،انھوں نے کہا کہ ہمارے حکام کا خیال تھا کہ پیش رفت ہوگی لیکن ایسا نہیں ہوسکا، سیکیورٹی کا معاملہ نہیں، دونوں ملکوں میں سیاسی مسائل ہیں، پاکستان ٹیم نے پہلے بنگلادیش کے 2ٹورز کیے۔ جولائی اگست میں پھر دورہ کرنا ہے لیکن جانے سے قبل مالی معاملات پر بات کرنا چاہتے ہیں، ہمیں آمدنی کا حصہ بھی ملنا چاہیے، اس حوالے سے دبئی میں بی سی بی حکام سے ملاقات میں بات چیت کی جائے گی۔

شہریار خان نے امید ظاہر کی کہ جون میں آئی سی سی کی سالانہ بورڈ میٹنگ میں ’’بگ تھری‘‘ کا خاتمہ ہو جائے گا، انھوں نے کہا کہ ششانک منوہر کی واپسی خوش آئند ہے،اس کا اصلاحات کے عمل پر مثبت اثر پڑے گا، بھارت کو صرف سری لنکا کا ساتھ حاصل ہے، بی سی سی آئی مالی فائدے کی لالچ دے کر دیگر ملکوں کو بھی دام میں گرفتار کرنے کی کوشش کررہا ہے تاہم بنگلادیش سے بھی رابطہ کیا گیا لیکن بی سی بی اصلاحات کے تجویز کنندگان میں شامل تھا، اس کی جانب سے بھارت کا  ساتھ دیے جانے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔