- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
500 روپے کے دونوں نئے نوٹ اصلی وقانونی ہیں، اسٹیٹ بینک
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عوام کو مطلع کیا ہے کہ 500 روپے مالیت کے کرنسی نوٹ جن پر رنگ بدلنے والا قومی پرچم بطور سیکیوریٹی فیچر طبع کیا گیا 2010میں متعارف کرایا گیا اس سے قبل 2006 میں متعارف کرائے گئے کرنسی نوٹ پر رنگ بدلنے والا پرچم موجود نہیں ہے تاہم دونوں ڈیزائن کے 500روپے مالیت کے کرنسی نوٹ اصلی اور قانونی حیثیت کے حساب سے مساوی ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ او وی آئی پرچم کے بغیر500روپے والے نوٹ کے حوالے سے سوشل میڈیا کے بعض حلقوں میں خبریں گردش کر رہی ہیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 500 روپے کا نئے ڈیزائن والا نوٹ 2006میں متعارف کرایا تھا، پہلے سے مختلف سائز، ڈیزائن اور رنگ کے حامل ان نوٹوں میں جدید ترین سیکیورٹی خصوصیات موجود ہیں۔ بعد میں ایک اور سیکیورٹی خصوصیت بھی شامل کر دی گئی یعنی آپٹیکل ویری ایبل انک (او وی آئی)سے بنا ہوا رنگ بدلنے والا پرچم بھی ان نوٹوں پر ثبت کیا گیا تاکہ جعل سازی کی روک تھام کو مزید موثر بنایا جا سکے اور عام لوگ اصل نوٹ کو باآسانی پہچان سکیں تاہم اس کے نتیجے میں 500 روپے کے دونوں طرح کے نوٹ دستیاب ہو گئے یعنی 2006 سے 2009 تک جاری کیے گئے بغیر او وی آئی والے نوٹ اور 25 جنوری 2010 سے موثر ہونے والے نوٹ جو او وی آئی خصوصیت رکھتے ہیں چنانچہ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ نئے ڈیزائن والے 500 روپے کے نوٹ خواہ ان پر او وی آئی پرچم ہو یا نہ ہو، اصلی ہیں بشرطیکہ ان کی بقیہ دیگر سیکیورٹی خصوصیات درست ہوں۔
اسٹیٹ بینک نے توقع ظاہر کی ہے کہ اس وضاحت کے بعد سوشل میڈیا میں آنے والی ایسی خبروں کا سدباب ہوگا اور غیر مصدقہ خبریں پھیلانے سے گریز کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے500روپے مالیت کے کرنسی نوٹ جن پر قومی پرچم کا سیکیورٹی فیچر شامل نہیں تھا عوامی شکوک و شبہات کا شکار تھا اور اس ڈیزائن کے کرنسی نوٹ میں عوامی سطح پر لین دین سے اجتناب کیا جارہا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔