میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ سیلزٹیکس کی بھی چور نکلی

اسد کھرل  منگل 15 جنوری 2013
ایف بی آر کو پنجاب حکومت نے نامکمل اور ناکافی ریکارڈ فراہم کیا، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف فوٹو: فائل

ایف بی آر کو پنجاب حکومت نے نامکمل اور ناکافی ریکارڈ فراہم کیا، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف فوٹو: فائل

لاہور: آڈیٹر جنرل کی خصوصی آڈٹ ٹیم کی تیار کردہ دستاویز سے انکشاف ہوا ہے کہ 63کروڑ روپے کی خوردبرد میں ملوث ایڈورٹائزمنٹ کمپنی میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کئی مواقع پر سیلزٹیکس کی چوری میں بھی ملوث رہی ہے۔

ایکسپریس ٹربیون کے ایک رپورٹر سمیت سنیئر صحافیوں حامد میر اور ابصار عالم کی رٹ کے جواب میں ایف بی آر کی طرف سے سپریم کورٹ میں داخل کرائی گئی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ نے محکمہ تعلقات عامہ پنجاب کی طرف سے 137.387ملین کی ادائیگی کے باوجود جولائی2007سے جنوری2008 کے دوران صرف26ہزار199روپے سیلزٹیکس جمع کرایا۔ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ٹیکس ریٹرن کی جانچ پڑتال کے بعد تیار کیے گئے ایف بی آر کے ریکارڈ سے انکشاف ہوتا ہے کہ میڈاس کمپنی جولائی اور اکتوبر 2007کے درمیان ایک پائی سیلزٹیکس بھی جمع کرانے میں ناکام رہی جبکہ نومبر2011میں 15ہزار651روپے اور دسمبر2007 میں 10 ہزار 548 جمع کرائے گئے۔

جنوری2008میں کوئی سیلزٹیکس جمع نہیں کرایا گیا۔ اسی طرح ایف بی آر کی طرف سے کمشنر ان لینڈ ریونیو کی تیار کردہ رپورٹ بھی جمع کرائی گئی ہے۔ ’’دستاویزی فلموں کی تیاری کیلئے جی ایس ٹی کی مد میں 16.997ملین کی بوگس ادائیگی‘‘ کے عنوان سے اس رپورٹ میں میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کے بعض دیگر فراڈ کا بھی پتہ چلا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈی جی پی آر نے مارچ2007سے جنوری 2008 کے درمیان اشتہاری بلوں کی ادائیگی کیلیے 15فیصد جی ایس ٹی کی مد میں میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کو137.387روپے ادا کئے لیکن یہ رقم حکومتی خزانے میں کبھی جمع نہیں کرائی گئی۔

اس بارے میں پنجاب حکومت کی معلومات اتنی نامکمل اور ناکافی تھیں کہ ایف بی آر کوئی کارروائی شروع نہیں کرسکتا تھا۔ ڈی جی پی آر نے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کے بلوں اور سیلزٹیکس انوائسز سے متعلق جزوی ریکارڈ 24ستمبر 2007 اور30جنوری2008کے درمیان فراہم کیا جس کی جانچ پڑتال سے انکشاف ہوا کہ پنجاب حکومت نے میڈاس کو ادائیگیوں کے دوران سیلزٹیکس قانون کے تحت ضروری سیلزٹیکس کی مد میں 1/5 کٹوتی بھی نہیں کی۔

ایف بی آر نے یہ جواب مسٹر جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دورکنی بینچ کے حکم پر جمع کرایا ہے ۔ اس کے برعکس انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے ابھی تک فراڈ کے مرکزی کردار میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو انعام اکبر، سابق ڈی جی پی آر فرخ شاہ اور سابق ڈائریکٹر کوآرڈینیشن(ڈی جی پی آر) میں سے کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا۔ کیس سے متعلقہ ذرائع نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ ای سی ایل میں نام شامل ہونے کے باوجود انعام اکبر اور عبدالمجید شاہد بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں۔ انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب ابھی تک خوردبرد کی گئی رقم برآمد کرسکی ہے نہ ملزموں کے اثاثے ضبط کئے جاسکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔