کراچی میں فکس اٹ کا آئی جی کی تبدیلی کے خلاف احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج

ویب ڈیسک  اتوار 2 اپريل 2017
پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے، فوٹو: آئی این پی

پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے، فوٹو: آئی این پی

 کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تبدیلی کے خلاف فکس اٹ مہم کے بانی عالمگیر خان اپنی تنظیم کے دیگر افراد کے ہمراہ احتجاج کر رہے تھے کہ پولیس نے ان پر شدید لاٹھی چارج کے ساتھ آنسو گیس کا بھی استعمال کیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی سندھ کی تبدیلی کے خلاف فکس اٹ مہم کے بانی عالمگیر خان نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا جس پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر وزیرٹرانسپورٹ ناصر حسین شاہ  ان سے مذاکرات کے لئے پریس کلب پہنچے تاہم مذاکرات کی ناکامی کے بعد فکس اٹ کے کارکن جیسے ہی وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب بڑھے تو وہاں موجود پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج، شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال شروع کر دیا۔پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے جب کہ فکس اٹ کے بانی عالمگیر کو حراست میں  لے لیا گیا جنہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: فکس اٹ مہم کے بانی عالمگیرخان کا کراچی میں نئی مہم کا آغاز

فکس اٹ کے بانی عالمگیر خان کا کہنا تھا کہ سندھ میں کرپشن کا بازار گرم ہے جب کہ سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے دور میں 5 ہزار غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں لیکن  آئی جی اے ڈی خواجہ ایک ایماندار افسر ہیں اور انہوں نے پولیس سے کرپشن کے خاتمے کا عزم کر رکھا تھا اس لئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔