ہمیں اپنی تحریروں سے انقلاب کاراستہ بنانا ہوگا،حمایت علی شاہ

عمیر علی انجم  بدھ 16 جنوری 2013
کسی بھی معاشرے کی بہتری میں شاعر اہم کردار ادا کرتا ہے، ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

کسی بھی معاشرے کی بہتری میں شاعر اہم کردار ادا کرتا ہے، ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

کراچی: معروف گیت نگار حمایت علی شاعر نے کہاہے کہ ملک کے موجودہ حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔

اب قلمکاروں کو متحد ہوکر ملکی مسائل کے حوالے سے سوچنا چاہیے، نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی بہتری میںشاعر، ادیب اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ شاعر ادیب دور اندیش ہوتا ہے،ماضی میںادب کے ذریعے دنیابھر میں روشن خیالی کی تحریکیں چلائی گئی ہیں اور وہ لوگ لکھنے پڑھنے پر مجبور ہوگئے جن کا تعلق قلم سے کسی صورت نہیں تھا، معاشرے میں روشن خیالی کو پیدا کرنے کے لیے ادب کو فروغ دینا ہوگا،انھوں نے کہا کہ روس میں ایک ناول انقلاب کا سبب بنا تھا، اس وقت ہمیں اپنی تحریروں  سے انقلاب کا راستہ بنانا ہوگا ورنہ آنے والی نسل ہم سے اس وقت کا حساب مانگے گی۔

ایک سوال کے جواب میں  حمایت علی شاعر کا کہنا تھا کہ ہندوستان اور پاکستان ادب اور ثقافت کے میدان میں ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں، ہم جب بھی ہندوستان جاتے ہیں تو وہاں کی عوام محبت اور خلوص سے ملتے ہیں، پاکستان کے شاعروں اور ادیبوں کو ہندوستان میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، اردو زبان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اردو زبان نے دنیا بھر میں ادب کو مزید بڑھایا ہے، آج دنیا کے مختلف ممالک میں اردو زبان پڑھی اور سمجھی جاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔