بھارت کا 10 ہزار روہنگیا مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ

آن لائن  بدھ 5 اپريل 2017
روہنگیا مسلمانوں کی اکثریت جموں اور سامبا کے اضلاع میں پناہ لیے ہوئے ہے، رپورٹ
فوٹو/فائل

روہنگیا مسلمانوں کی اکثریت جموں اور سامبا کے اضلاع میں پناہ لیے ہوئے ہے، رپورٹ فوٹو/فائل

نئی دہلی: بھارتی حکومت نے مسلمان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے یارو مدد گارمیانمار کے دس ہزار سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو ملک بدر کرنے پر غور شروع کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس سلسلے سیکرٹری داخلہ راجیو میریشن کی زیر صدارت ایک اعلی سطح اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کے چیف سیکرٹری براج راج شرما ڈائریکٹر جنرل اف پولیس ایس پی وید نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی حکومت کی جانب سے وادی میں موجود روہنگیا مسلمانوں کو نکالنے کے لئے تجاویز پیش کی گئیں۔ ان روہنگیا مسلمانوں کی اکثریت جموں اور سامبا کے اضلاع میں پناہ لئے ہوئے ہے۔

ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ ان روہنگیا مسلمانوں کی شناخت کر کے ملک بدر کیا جائے جبکہ مقبوضہ کشمیر کی حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے اعدادو شمار کے مطابق ان روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 6 ہزار تھی جو اب 10 ہزار سے زائد ہونے کا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔