محکمہ تعلیم کی سرپرستی میں لینڈ مافیا نے اسکول پر قبضہ کرلیا

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 17 جنوری 2013
نجی پارٹی نے اسکول کے تالے توڑ کر فرنیچر منتقل کردیا،معاملہ علم میں آگیا آج تحقیقات شروع کرینگے، سیکریٹری تعلیم. فوٹو: فائل

نجی پارٹی نے اسکول کے تالے توڑ کر فرنیچر منتقل کردیا،معاملہ علم میں آگیا آج تحقیقات شروع کرینگے، سیکریٹری تعلیم. فوٹو: فائل

کراچی: صوبائی محکمہ تعلیم میں خلاف ضابطہ اقدامات کا ایک نیا معاملہ سامنے آیاہے اورنیب اوراینٹی کرپشن میں منیبہ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کا معاملہ زیرغور ہونے کے باوجوداسے راتوں رات لینڈ مافیا کے حوالے کردیا گیا ہے۔

فیڈرل بی ایریا بلاک 6عائشہ منزل پر واقع منیبہ اسکول کے تالے توڑکراس کا فرنیچرخاموشی سے سہراب گوٹھ کے سرکاری اسکول میں پہنچادیاگیاہے نجی پارٹی نے اسکول کی عمارت خالی کرکے اس میں اپنے تالے ڈال دیے ہیں جس کے بعد اسکول میں زیرتعلیم سیکڑوں طلبا کا مستقبل دائو پر لگ گیا ہے جبکہ کروڑوں روپے مالیت کی اسکول کی عمارت کوڑیوں کے مول نجی تحویل میں دے دی گئی ہے یاد رہے کہ اسکول کی عمارت کوخالی کرنے کی بنیاد سابق سیکریٹری تعلیم علم الدین بلوکے ڈھائی سال پرانے ایک نوٹیفکیشن کو بنایاگیاہے اس نوٹیفکیشن کو وزیراعلیٰ سندھ کی صاحبزادی اور سابق سیکریٹری تعلیم ناہید شاہ درانی نے منسوخ کردیاتھااور کرپشن کا یہ معاملہ نیب اوراینٹی کرپشن کے حوالے کردیا گیا تھا۔

منیبہ اسکول 1972میں قومیالیا گیا تھا ذرائع کے مطابق اس کے اصل مالک کوئی اورتھے تاہم چند سال قبل اسے 18 لاکھ روپے میں لینڈ مافیا کے حوالے کیے جانے کی تیاری شروع کی گئی لیکن ذرائع ابلاغ میں معاملہ آنے کی وجہ سے اسے روک دیاگیا۔

 

سابق ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم تاج محمد سیلڑوجب ریٹائرہوئے توایڈیشنل سیکریٹری تعلیم پی اینڈ ڈی اشفاق قادری کوان کے عہدے کاچارج دیاگیاجنھوں نے منیبہ اسکول کی فائل غائب کردی اورچند روز کے بعد علم الدین بلو نے اسکول کونجی پارٹی کے حوالے کرنے کانوٹیفکیشن جاری کردیا مگرچند روز بعد سیکریٹری تعلیم علم الدین بلو تبدیل ہوگئے اورناہید شاہ سیکریٹری ایجوکیشن ہوگئیںا۔

نھوں نے علم الدین بلوکا نوٹیفکیشن منسوخ کرنے کی سمری بھیجی جس پراسکول کی عمارت کونجی تحویل میں دیے جانے کامعاملہ رک گیا جبکہ وزیرتعلیم کی جانب سے بھی اس معاملے کی تحقیقات کرانے کا اعلان سامنے آیا جس پرعمل نہ ہوسکا، بعدازاں دادوسے لائے گئے اسکول ہیڈ ماسٹر علی اکبرکو اے ڈی اوگلبرگ مقررکیا گیا جنھوں نے خاموشی سے اسکول کونجی پارٹی کے حوالے کردیا، دریں اثنا ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری تعلیم فضل پیچوہو نے بتایا کہ معاملہ ان کے علم میں آگیا ہے اور وہ آج اس کی تحقیقات کے لیے پرانی فائلیں منگوائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔