حکومت مدت پوری کریگی، صدر، وزیراعظم

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 17 جنوری 2013
شجاعت اور اسفندیار سے بھی رابطہ، مذاکرات جاری رکھیں، شجاعت کو ہدایت۔ فوٹو: پی پی آئی/فائل

شجاعت اور اسفندیار سے بھی رابطہ، مذاکرات جاری رکھیں، شجاعت کو ہدایت۔ فوٹو: پی پی آئی/فائل

کراچی: صدرزرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا اعلامیہ جمہوریت کی فتح ہے، حکومت مدت پوری کرے گی۔

کسی کے احتجاج یا دھرنے سے حکومت جانے والی نہیں ہے اور نہ ہی کسی کے غیر آئینی، غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔ مطالبات کرنے والے پہلے جمہوری انداز میں انتخابات میں حصہ لیں، اگر عوام انھیں مینڈیٹ دیتے ہیں تو اقتدار میں آکر پارلیمنٹ کے ذریعے آئین میں ترامیم کرالیں، حکومت آئین کے مطابق اپنی مدت پوری کرے گی اور آئندہ انتخابات مقررہ وقت پر منعقد کرائے جائیں گے، وہ بدھ کو وزیراعظم راجا پرویز اشرف، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندر یار ولی سے ٹیلی فون پر گفتگوکررہے تھے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے گفتگو میں صدر نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کی جانب سے جمہوری نظام کی حمایت عوام کی فتح ہے، ٹیلی فونک رابطے میں ملک کی سیاسی صورت حال، اپوزیشن اور دیگر سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیزکانفرنس اور ان کی جانب سے جمہوری نظام کی حمایت، قانونی امور اور دیگر معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،ذرائع کے مطابق صدر اور اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے ملکی سیاسی صورتحال، آئندہ عام انتخابات، نگراں حکومتوں کے قیام اور ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے پر تفصیلی مشاورت کی۔

14

اسٹاف رپورٹر کے مطابق صدر  نے وزیراعظم کوکہا کہ  تمام اتحادی، اپوزیشن اور دیگر سیاسی قوتوں سے آئندہ انتخابات کے انعقادکی حتمی تاریخ کیلیے فوری مشاورت  کریں تاکہ حکومت شیڈول کے مطابق مقررہ تاریخ پر انتخابات کے انعقاد کا اعلان کرے ۔

چوہدری شجاعت اور اسفندیار ولی سے گفتگو میں صدر نے کہا کہ غیر آئینی مطالبات کرنے والوں سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ، موجودہ حکومت کو عوام نے اپنے ووٹوں سے منتخب کیا ہے اور ہم جمہوری طریقے سے برسر اقتدار آئے ہیں،  چوہدری شجاعت نے صدر کو ڈاکٹر طاہر القادری سے ہونے والی بات چیت پر بریفنگ دی، ذرائع کے مطابق صدر نے چوہدری شجاعت سے کہاکہ آپ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں اور مسئلے کو حل کرائیں، دریں اثنا اسلام آباد میں دھرنے اورحکومت کودرپیش  قانونی مسائل کے باوجود صدر  نے اسلام آباد جانے کے بجائے فی الحال کراچی میں ہی قیام کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔