گندم آٹے کی گراں فروشی پر سخت کارروائی کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 17 جنوری 2013
کراچی:وزیراعلیٰ قائم علی شاہ فلور ملوں کو گندم کی فراہمی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

کراچی:وزیراعلیٰ قائم علی شاہ فلور ملوں کو گندم کی فراہمی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

کراچی:  وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبے میں آٹے کی قیمت میں اضافے کے رجحان کا سختی سے نوٹس لیا اور کہا کہ ناجائز منافع خوری ، ذخیرہ اندوزی یا کسی دوسرے ملک کو زیادہ قیمت کی وصولی کے لیے گندم کو بیچنے کی کسی قیمت پر اجازت نہیں دی جائے گی۔

انھوں نے مقامی اسپتال میں زیر علاج 12سالہ بچی حمیرا کا سرکاری خرچ پر علاج کرانے کا اعلان کیا ہے ۔محکمہ خوراک کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ گندم ،آٹے کی گراں فروشی پرسخت کارروائی کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے آئندہ 2 ماہ کے لیے گندم پر 68 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔انھوں نے ہدایت کی کہ گندم اور آٹے کی فراہمی پر نظر رکھنے اورقیمتوں کو چیک کرنے کے لیے اسپیشل مجسٹریل ٹیمیں تشکیل دی جائیں ۔ قبل ازیں سیکریٹری خوراک آفتاب احمد میمن نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ خوراک کے پاس680239  ٹن گندم موجود ہے ۔

11

کراچی ریجن میں گندم کا اسٹاک 773507  ٹن، حیدرآباد میں 95977 ٹن ، سکھر میں 352123ٹن ، میرپورخاص میں 78097ٹن جبکہ لاڑکانہ ریجن میں 80534 ٹن گندم کا اسٹاک موجود ہے۔دسمبر 2012 کے دوران اوپن مارکیٹ میں 100 کلو گندم کی بوری کی قیمت 3100 سے 3150 روپے تھی جبکہ حکومت 100کلو گندم کی بوری 2800 روپے میں دے رہی تھی ۔ جنوری 2013 میں اوپن مارکیٹ میں گندم کی 100کلو گرام بوری کی قیمت 3160 روپے سے 3480 روپے ہے جبکہ اس عرصے کے دوران سرکاری نرخ 2800 روپے فی 100 کلو گرام ہے ۔دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ نے 12سالہ بچی حمیرا کی علالت سے متعلق ٹی وی چینل کی رپورٹ کا سخت نوٹس لیا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔