رینٹل پاور کیس؛ سپریم کورٹ کا نیب کی رپورٹ پرعدم اعتماد کا اظہار

ویب ڈیسک  جمعرات 17 جنوری 2013
کوئی بالاتر نہیں ہم دوبارہ حکم دے رہےہیں کہ تمام ریکارڈ پیش کئے جائیں، چیف جسٹس فوٹو ایکسپریس

کوئی بالاتر نہیں ہم دوبارہ حکم دے رہےہیں کہ تمام ریکارڈ پیش کئے جائیں، چیف جسٹس فوٹو ایکسپریس

اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے رینٹل پاور کیس میں ملزمان کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیب کی رپورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے رینٹل پاور عملدرآمد کیس کی سماعت کی. سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے وزیر اعظم سمیت دیگر ملزموں‌ کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کیا،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالتی احکامات پر عملدر آمد کیوں نہیں‌ ہو رہا۔

چیئرمین نیب فصیح الدین بخاری نے عدالت میں رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ تحقیقات کے نتیجے میں رقم کی رضا کارانہ واپسی ہوئی ہے قومی خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ کیس کے تفتیشی افسر نے اہم پہلوؤں کا خیال نہیں کیا۔ تفتیشی رپورٹ ناقص ہے.

 نیب کے وکیل کے کے آغا نے کہا کہ ملزموں سے تفتیش اور انکوائری نیب کا اختیارہے اس میں عدالت مداخلت نہیں کرسکتی جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں جبکہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہم دوبارہ حکم دے رہےہیں کہ تمام ریکارڈ پیش کئے جائیں، چیئرمین نیب نے جواب میں کہا کہ فائلیں منگوانی ہیں تو تحریری حکم جاری کریں۔ کیس کی مزید سماعت 23 جنوری کو ہوگی.

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے منگل کو نیب حکام کو 24 گھنٹے میں ملزموں کے خلاف ریفرنس دائر کر کے چالان پیش کرنے اور ان کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم نیب نے کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔