- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
کرکٹ قوانین کی ’کتاب‘ میں نئی تبدیلوں کا اندراج
لندن: کرکٹ قوانین کی ’کتاب‘ میں نئی تبدیلوں کا اندراج ہوگیا، ایم سی سی نے نئے قواعد و ضوابط کی سمری جاری کردی۔
کرکٹ قوانین کے سرپرست ادارے میریلیبون کرکٹ کلب ’ایم سی سی ‘ نے کھیل کے قواعدوضوابط میں کی جانیوالی تبدیلیوں کے بارے میں سمری جاری کردی ہے، یکم اکتوبر سے دنیا بھر میں کرکٹ نئے قوانین کے تحت کھیلی جائیگی، ان کی منظوری حال ہی میں ایم سی سی کمیٹی نے دی تھی، جس میں 2000 کے بعد سے ایک نیا کوڈ بھی متعارف کرایا گیا ہے۔
کلب کی کرکٹ قوانین سے متعلق ذیلی کمیٹی نے بے شمار ٹرائلز اور عالمی سطح پر پروفیشنل اور امیچرگیم ماہرین کیساتھ مشاورت کے بعد ان قوانین کو تیار کیا۔ سب سے بڑا فیصلہ تو یہ کیا گیا کہ آئندہ قوانین کی تشہیر کیلیے ایسی زبان استعمال کی جائے گی جس سے مرد یا خواتین کی تفریق نہ ہوتی ہو۔ ’بال ہینڈل‘ قوانین کو ختم کرتے ہوئے اس کے کچھ مندرجات کو فیلڈ میں رکاوٹ کے حوالے سے موجود قوانین میں ضم کردیا گیا ہے۔ اسی طرح گیند کھو جانے سے متعلق قانون کا خاتمہ کرتے ہوئے اس معاملے کو ’ڈیڈ بال‘ کے زمرے میں ڈال دیا گیا ہے۔ بیٹس کی چوڑائی اور موٹائی کے حوالے سے حد قائم کردی گئی، زیادہ بڑے اور چوڑے بیٹ اب استعمال نہیں ہوسکیں گے۔ وکٹ کیپر اور اسٹمپس کے قریب موجود دیگر فیلڈرز کو کسی بھی قسم کی انجری سے بچانے کیلیے ایسی تکنیک کی اجازت دی گئی جس کے تحت بیلز گیند کی ضرب سے اسٹمپس سے گریں گی تو سہی مگر اچھلنے کے بجائے اس کے ساتھ لٹک جائیں گی۔ جان بوجھ کر فرنٹ فٹ نوبال کو جان بوجھ کر فل ٹاس کرنے کے برابر ہی شمار کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ پلیئرز کوڈ آف کنڈکٹ میں متعارف کرائے گئے نئے قانون کے تحت اب امپائرز کو سرکش کرکٹرز کو دوران میچ ہی سزا دینے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔اسی طرح نان اسٹرائیکر کو کریز سے باہر نکلنے پر آؤٹ کرنے اور باؤنسنگ بیٹ رن آؤٹ کے قوانین اور ان کی تشریح کو تبدیل کیا گیا ہے، اب متبادل کو وکٹ کیپنگ کی بھی اجازت ہوگی جبکہ پنالٹی ٹائم کے حوالے سے موجود ہ رائے کو بھی تبدیل کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔