تعلیم و تحقیق سے ملک کی معیشت بہترہوتی ہے،مقررین

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 18 جنوری 2013
جامعہ کراچی کے نیشنل نموٹولوجیکل ریسرچ سینٹرکے تحت  ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ فوٹو: فائل

جامعہ کراچی کے نیشنل نموٹولوجیکل ریسرچ سینٹرکے تحت ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: جامعہ کراچی کے نیشنل نموٹولوجیکل ریسرچ سینٹرکے تحت منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ تعلیم و تحقیق پر خرچ کی گئی رقم ضا ئع نہیں ہوتی بلکہ ملک وقوم کی تقدیر بدلنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

بھارت ، بنگلہ دیش، ملائیشیا اور چین نے اپنے جی ڈی پی کا ایک بڑا حصہ تعلیم وتحقیق کے لیے مختص کررکھا ہے ، ان ممالک میں نہ صرف شرح خواندگی نمایاں ترین ہے بلکہ ان کی معیشت بھی مضبوط تر ہے ، بدقسمتی سے پاکستان میں جی ڈی پی کا نہایت حقیر حصہ تعلیم وتحقیق کے لیے رکھا جاتا ہے،سائینٹفک ریسرچ میں پبلک وپرائیوٹ سیکٹر کا اکیڈیمیا سے تعاون ملک وقوم کی حالت بہتر سے بہتر بناسکتا ہے،ان خیالات کا اظہار مقررین نے نیشنل نموٹولوجیکل ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی اور پاکستان سائنس فائونڈیشن کے تعاون سے منعقدہ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مقررین میں شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر، پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری ،ڈاکٹر محمد اجمل خان ،ڈاکٹر محمد افضال ، پروفیسر عابد اظہر، پروفیسر قاضی سلیمان میمن ، ڈاکٹر مرزاحبیب اور ڈاکٹر منظور ایچ سومرو شامل تھے ، ڈاکٹر منظور ایچ سومرو نے کہا کہ سائنس وٹیکنالوجی کی ترقی میں پاکستان سائنس فائونڈیشن اہم کردار ادا کررہی ہے، آج پروفیسر ڈاکٹر شاہینہ فیاض کویہ ایوارڈ دیا جارہا ہے ، اس موقع پر نیشنل نموٹولوجیکل ریسرچ سینٹر کی سربراہ ڈاکٹر شاہینہ فیاض نے شیخ الجامعہ کے ہاتھوں ایوارڈ وصول کرتے ہوئے پاکستان سائنس فائونڈیشن کے تعاون کو سراہا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔