سیکریٹری تعلیم نے سرکاری اسکول سے لینڈ مافیا کا قبضہ ختم کرادیا

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 18 جنوری 2013
نہاری ریسٹورانٹ کا منصوبہ کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے بنایا گیا،لینڈ مافیا نے اسکول کے دروازے کھڑکیاں نکال کر تھوڑ پھوڑ کردی فوٹو: ایکسپریس/ فائل

نہاری ریسٹورانٹ کا منصوبہ کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے بنایا گیا،لینڈ مافیا نے اسکول کے دروازے کھڑکیاں نکال کر تھوڑ پھوڑ کردی فوٹو: ایکسپریس/ فائل

کراچی: لینڈ مافیاکی جانب سے فیڈرل بی ایریا میں قائم سرکاری اسکول کو ختم کرکے عمارت میں نہاری کا ریسٹورانٹ بنائے جانے کامنصوبہ ناکام ہوگیا۔

صوبائی سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو نے فیڈرل بی ایریا میں قائم منیبہ گورنمنٹ بوائزسیکنڈری اسکول کومحکمہ تعلیم کے بدعنوان افسران وعملے کی جانب سے لینڈ مافیا کے حوالے کرنے اوراس میں نہاری کا ریسٹورانٹ قائم کرنے کانوٹس لیتے ہوئے اسے پولیس کی مددسے خالی کروالیا ہے اور منیبہ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کونجی ملکیت میں دینے کے حوالے سے سابق سیکریٹری تعلیم علم الدین بلوکی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کو منسوخ کردیا ہے جس سے سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے سیکڑوں غریب طلبہ کا مستقبل بچ گیاہے اوراسکول کی عمارت میں نہاری ریسٹورنٹ کے قیام کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے۔

سرکاری اسکول کی عمارت میں نہاری ریسٹورانٹ کھولے جانے کا منصوبہ کالعدم گلبرگ ٹائون کے محکمہ تعلیم کے بعض کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے بنایا گیا تھا اور اس سلسلے میں اسکول میں زیر تعلیم غریب طلبہ کے تعلیمی مستقبل کو دائو پر لگادیا گیا تھا،فیڈرل بی ایریا کے مہنگے ترین بلاک 6 میں کروڑوں روپے مالیت کی اسکول کی یہ عمارت سابق سیکریٹری تعلیم علم الدین بلوکے نوٹیفکیشن کی بنیاد پر ایک روز قبل راتوں رات نجی پارٹی کے حوالے کردی گئی تھی اوراسکول کا فرنیچر ایک دوسرے اسکول میں پہنچادیا گیا تھاجبکہ نجی پارٹی نے اسکول کی عمارت میں دروازے کھڑکیاں نکال کر توڑ پھوڑ شروع کردی تھی۔

تاہم جمعرات کی صبح صوبائی سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو نے منیبہ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کونجی ملکیت میں دینے کے حوالے سے اخبارات میں آنیوالی خبروں کاسخت نوٹس لیتے ہوئے محکمہ تعلیم کے متعلقہ افسران ممتاز شیخ اورعلی اکبرکوطلب کیا ان سے معاملے پرپوچھ گچھ کی گئی اسکول کاسابقہ ریکارڈ نکلوایا گیا جس سے ثابت ہواکہ اسکول قانونی تقاضے پورے کیے بغیرایک غیرمتعلقہ نجی پارٹی کے حوالے کیاگیاہے اوراس معاملے میں کرپشن کاعنصرموجود ہے جس کے بعد سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہونے اسکول کو نجی ملکیت میں دینے کے نوٹیفکیشن کومنسوخ کرتے ہوئے پولیس کی مدد سے اسے خالی کروالیا۔

گلبرگ پولیس نے اسکول کی عمارت میں جاری کام رکوانے کے بعد عمارت کو قبضے میں لے لیا ہے جبکہ محکمہ تعلیم کے ذرائع کاکہناہے کہ اسکول میں دروازے کھڑکیاں دوبارہ لگوانے کے بعد پیر سے اسکول میں دوبارہ تدریسی سلسلے کاآغاز ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔