الجزائرمیں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے فوج کا آپریشن، 34یرغمالی اور15اغوا کار ہلاک

اے ایف پی  جمعـء 18 جنوری 2013
اغوا کاریرغمالیوں کودوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے گاڑیوں میں سوارکررہے تھے کہ الجزائری فوج  نے کیمپ پرحملہ کردیا

اغوا کاریرغمالیوں کودوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے گاڑیوں میں سوارکررہے تھے کہ الجزائری فوج نے کیمپ پرحملہ کردیا

نواکچوٹ: الجزائرکے مشرق میں واقع ایک گیس فیلڈ پرحملہ کے دوران  اسلامی شدت پسندوں کی طرف سے یرغمال بنائے گئے غیرملکیوں سمیت 41 افراد کو چھڑانے کیلیے کیے گئے فوجی آپریشن  میں 34یرغمالی اور15 اغواکارہلاک ہوگئے۔

آپریشن میں سات غیرملکیوں کوچھڑا لیاگیاجن میں بلجیئم کے تین، برطانیہ کاایک ،دوامریکی ،ایک جاپانی شہری شامل ہیں۔خبررساں ایجنسی اے این آئی نے اغوا کاروں کے ترجمان کے حوالے سے بتایاہے کہ دو امریکیوں سمیت سات یرغمالی ابھی تک زندہ ہیں۔اس خبرکی ابھی آزادذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔مرنے والوں میں اغوا کاروں کا سرغنہ ابوالبارا بھی شامل ہیں۔بتایاگیاہے کہ عین اسوقت جب اغوا کارمغویوں کودوسری جگہ منتقل کرنے کیلیے گاڑیوں میں سوارکررہے تھے الجزائری زمینی فوج اورفضائیہ نے کیمپ پرحملہ کردیا۔اس آپریشن سے قبل15 غیرملکی اور 30الجزائری بھاگنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

اغوا کار الجزائری حکومتکی طرف سیمالی میں اسلامی شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کیلیے فرانسیسی فضائیہ کواپنی فضائی حدودکے استعمال کی اجازت دینے پراحتجاج کررہے ہیں۔شدت پسندوں کی طرف سے گیس فیلڈ پر حملے کے وقت بھی برطانوی شہری سمیت دوافراد ہلاک ہوگئے تھے۔مغویوں میں جاپان، بلجیئم ،فرانس،برطانیہ ،آئرلینڈاورامریکا کے شہری شامل تھے۔جس گیس فیلڈ(ان میناس ) پرحملہ کیاگیااسے برطانیہ کی آئل فرم بی پی ،ناروے کی سٹیٹ آئل اورالجزائرکی انرجی فرم سوناٹریک مل کرچلاتے ہیں۔فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق اغوا کاروں نے یرغمالیوں کے بدلے الجزائرمیں قیداپنے 100 ساتھیوںکی رہائی کابھی مطالبہ کیاتھا،جنہیں وہ اپنے ساتھ مالی لے جاناچاہتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔