کرکٹ کی بوالعجبیاں؛ کھیل میں جنم لینے والے اتفاقات

کاشف خان  منگل 18 اپريل 2017
سوال یہ ہے کہ تکنیکی اعتبار سے کس کھلاڑی کا کارنامہ بہتر ہے؟ فوٹو : فائل

سوال یہ ہے کہ تکنیکی اعتبار سے کس کھلاڑی کا کارنامہ بہتر ہے؟ فوٹو : فائل

کرکٹ دنیا کے چند دلچسپ کھیلوں میں سے ایک ہے۔ یہ جوش و جذبے ہی سے معمور نہیں، بلکہ اس میں ایسے عجیب اتفاقات بھی جنم لیتے ہیں جو انسان کو مبہوت کردیں۔کرکٹ کی انہی بوالعجبیوں میںسے چند واقعات پیش خدمت ہیں۔

مدثر نذر اور امر ناتھ
پاکستانی مدثر نذراور بھارتی مہندر امرناتھ مشہور آل راؤنڈر گزرے ہیں۔ دلچسپ امر یہ کہ دونوں کا کیرئر کئی باتوں میں یکسانیت رکھنا ہے۔مدثر اور امر ناتھ سیدھے ہاتھ سے کھیلتے۔ عموماً اننگ کا آغاز کرتے۔ بائیں ہاتھ ہی سے نپی تلی بالنگ کراتے۔ ان کا کرکٹ کیرئیر بھی تقریباً ایک جیسا رہا۔

امرناتھ نے113ٹیسٹوں میں4378رن بنائے جن میں 11سنچریاں بنائیں جبکہ 47کیچ پکڑے۔ مدثر نذر نے 116ٹیسٹوں میں 4114 رن بنائے جن میں10سنچریاںشامل ہیں اور 48کیچ پکڑے۔ دونوں پنجاب میں پیدا ہوئے۔ دونوں کے والد (لالہ امرناتھ اور نذر محمد)نے اپنے اپنے ملک کی طرف سے پہلی ٹیسٹ سنچریاں بنائیں۔مدثر اور امرناتھ ، دونوں نے اوّلین ٹیسٹ سنچریاں ایک ہی ہفتے میں بنائیں۔ دونوں نے 24دسمبرکوپہلا ٹیسٹ کھیلا گو اِن کے مابین سات برس کا فرق تھا۔ دلچسپ بات یہ کہ دونوں بار مدِمقابل آسٹریلوی ٹیم ہی تھی۔

99ویں ٹیسٹ میں سنچری
بھارت کے تین کرکٹروں سنیل گواسکر، سرو گنگولی اور وی لکشمن… تینوں کھلاڑیوں نے اپنے اپنے کرکٹ کیرئیر کے 99 ویں ٹیسٹ میں سنچریاں بنائیں۔ یہ دنیائے کرکٹ میں اپنی نوعیت کا واحد اتفاق ہے۔

گیری سوبرز اور روی شاشتری
31اگست 1968ء کو برطانوی کاؤنٹیوں گلمورگن اور ناٹنگھم شائرکے مابین میچ ہوا۔مشہور ویسٹ انڈین بلے باز، گیری سوبرز آخرالذکر ٹیم کے کپتان تھے۔انھوں نے میچ میں مقابل ٹیم کے بالر، میلکم ناش کو چھ بالوں پر چھ چھکے مارے۔ یوں وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔پندرہ سال بعد یہ منفرد کارنامہ بھارتی کھلاڑی، روی شاستری نے بھی دہرایا۔ انھوں نے رانجی ٹرافی کے میچ میں بمبئی کی طرف سے کھیلتے ہوئے بڑودہ کے بالر، تلک راج کو چھ بالوں پر چھ چھکے مارے۔

سوال یہ ہے کہ تکنیکی اعتبار سے کس کھلاڑی کا کارنامہ بہتر ہے؟ اس ضمن میں مشہور بھارتی نثراد برطانوی صحافی ڈکی رتنا گور ہی کی رائے پڑھیے:’’میں سوبرز کی کوشش کو مقدم سمجھتا ہوں۔ وجہ یہ کہ انھوں نے تمام شاٹس بڑی عمدگی سے کھیلیں۔ پھر ان کے مدِمقابل ایک باقاعدہ بالر موجود تھا۔ جبکہ تلک راج جز وقتی بالر تھا جسے چھکے مارنے میں شاستری کو زیادہ دقت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔‘‘

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔