- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
اسمارٹ فون نوجوان نسل میں ریڑھ کی ہڈی کی تکلیف کا سبب
لاس اینجلس: امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسمارٹ فون کا استعمال بڑھنے سے نئی نسل میں گردن اور ریڑھ کی ہڈی سے متعلق تکالیف میں بھی اضافہ ہورہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔
سیڈارز سینائی میڈیکل سینٹر لاس اینجلس میں کی گئی تحقیق کے محققین کا کہنا ہےکہ اسپتالوں میں گردن اور ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف کی شکایت لے کر آنے والے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، البتہ زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ ان تکالیف میں مبتلا افراد کی بڑی تعداد نوجوانوں پر مشتمل ہے جنہیں اصولی طور پر ایسی کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ریڑھ کی ہڈی اور گردن میں درد جیسی کیفیات عام طور پر ادھیڑ عمری یا بڑھاپے میں نمودار ہوتی ہیں۔
ابتدا میں ماہرین کو معلوم ہوا کہ گردن کی تکلیف کی شکایت کرنے والے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی اکثریت نہ صرف روزانہ زیادہ وقت کے لیے اسمارٹ فون استعمال کرنے کی عادی تھی بلکہ پورے دن میں درجنوں ٹیکسٹ میسجز کیا کرتی تھی۔
ماہرین نےاسمارٹ فون کے زیادہ استعمال اور ریڑھ کی ہڈی/ گردن کی تکلیف کا آپس میں تعلق دریافت کرنے کے لیے مزید چھان بین کی تو انکشاف ہوا کہ جو لوگ چلتے پھرتے اور اٹھتے بیٹھتے، ہر وقت اسمارٹ فون استعمال کرنے کے عادی ہوتے ہیں انہیں اس مقصد کے لیے زیادہ دیر تک اپنی گردن بھی خاص انداز میں ٹیڑھی کرکے رکھنا پڑتی ہے اور اگر وہ بیٹھے ہوں تو ٹیکسٹ میسج پڑھنے یا بھیجنے کے لیے انہیں عام طور پر جھکنا پڑتا ہے جس سے ان کی ریڑھ کی ہڈی میں بھی خاصی دیر کے لیے خم پڑ جاتا ہے، اگر یہی سلسلہ لمبے عرصے تک برقرار رہے تو اس کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی اور گردن میں مستقل شدید درد ہوسکتا ہے۔
اس سے پہلے طبّی ماہرین یہ معلوم کرچکے تھے کہ سر جھکا کر ٹیکسٹ میسج بھیجنے یا وصول کرنے سے گردن پر دباؤ پڑتا ہے اور وقتی تکلیف ہوسکتی ہے جب کہ اس کیفیت کو ’’ٹیکسٹ نیک‘‘ (text neck) کا نام دیا گیا تھا تاہم ریڑھ کی ہڈی اور گردن میں مسلسل رہنے والی تکلیف اس قصے کا ایک نیا پہلو تھی۔
اپنی ابتدائی دریافت کی مزید تصدیق کے لیے ماہرین نے مختلف امریکی اسپتالوں سے ریڑھ کی ہڈی اور گردن کے درد میں مبتلا مریضوں کے اعداد و شمار جمع کیے جن کا تجزیہ کرنے پر ان کے خیالات درست ثابت ہوئے۔
’’دی اسپائنل جرنل‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والے اپنے ایک ریسرچ پیپر میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسمارٹ فون کے استعمال میں احتیاط نہ برتی گئی تو شاید ہماری آئندہ نسل کم عمری ہی سے ریڑھ کی ہڈی اور گردن کی ایسی بیماریوں کا شکار ہونے لگے گی جو فی الحال صرف ادھیڑ عمر اور بوڑھے افراد ہی سے مخصوص تصور کی جاتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔