- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
اسمارٹ فون نوجوان نسل میں ریڑھ کی ہڈی کی تکلیف کا سبب
لاس اینجلس: امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسمارٹ فون کا استعمال بڑھنے سے نئی نسل میں گردن اور ریڑھ کی ہڈی سے متعلق تکالیف میں بھی اضافہ ہورہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔
سیڈارز سینائی میڈیکل سینٹر لاس اینجلس میں کی گئی تحقیق کے محققین کا کہنا ہےکہ اسپتالوں میں گردن اور ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف کی شکایت لے کر آنے والے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، البتہ زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ ان تکالیف میں مبتلا افراد کی بڑی تعداد نوجوانوں پر مشتمل ہے جنہیں اصولی طور پر ایسی کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ریڑھ کی ہڈی اور گردن میں درد جیسی کیفیات عام طور پر ادھیڑ عمری یا بڑھاپے میں نمودار ہوتی ہیں۔
ابتدا میں ماہرین کو معلوم ہوا کہ گردن کی تکلیف کی شکایت کرنے والے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی اکثریت نہ صرف روزانہ زیادہ وقت کے لیے اسمارٹ فون استعمال کرنے کی عادی تھی بلکہ پورے دن میں درجنوں ٹیکسٹ میسجز کیا کرتی تھی۔
ماہرین نےاسمارٹ فون کے زیادہ استعمال اور ریڑھ کی ہڈی/ گردن کی تکلیف کا آپس میں تعلق دریافت کرنے کے لیے مزید چھان بین کی تو انکشاف ہوا کہ جو لوگ چلتے پھرتے اور اٹھتے بیٹھتے، ہر وقت اسمارٹ فون استعمال کرنے کے عادی ہوتے ہیں انہیں اس مقصد کے لیے زیادہ دیر تک اپنی گردن بھی خاص انداز میں ٹیڑھی کرکے رکھنا پڑتی ہے اور اگر وہ بیٹھے ہوں تو ٹیکسٹ میسج پڑھنے یا بھیجنے کے لیے انہیں عام طور پر جھکنا پڑتا ہے جس سے ان کی ریڑھ کی ہڈی میں بھی خاصی دیر کے لیے خم پڑ جاتا ہے، اگر یہی سلسلہ لمبے عرصے تک برقرار رہے تو اس کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی اور گردن میں مستقل شدید درد ہوسکتا ہے۔
اس سے پہلے طبّی ماہرین یہ معلوم کرچکے تھے کہ سر جھکا کر ٹیکسٹ میسج بھیجنے یا وصول کرنے سے گردن پر دباؤ پڑتا ہے اور وقتی تکلیف ہوسکتی ہے جب کہ اس کیفیت کو ’’ٹیکسٹ نیک‘‘ (text neck) کا نام دیا گیا تھا تاہم ریڑھ کی ہڈی اور گردن میں مسلسل رہنے والی تکلیف اس قصے کا ایک نیا پہلو تھی۔
اپنی ابتدائی دریافت کی مزید تصدیق کے لیے ماہرین نے مختلف امریکی اسپتالوں سے ریڑھ کی ہڈی اور گردن کے درد میں مبتلا مریضوں کے اعداد و شمار جمع کیے جن کا تجزیہ کرنے پر ان کے خیالات درست ثابت ہوئے۔
’’دی اسپائنل جرنل‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والے اپنے ایک ریسرچ پیپر میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسمارٹ فون کے استعمال میں احتیاط نہ برتی گئی تو شاید ہماری آئندہ نسل کم عمری ہی سے ریڑھ کی ہڈی اور گردن کی ایسی بیماریوں کا شکار ہونے لگے گی جو فی الحال صرف ادھیڑ عمر اور بوڑھے افراد ہی سے مخصوص تصور کی جاتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔