پی سی بی نے بنگلہ دیشی بورڈ کا دعویٰ مسترد کر دیا

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 19 جنوری 2013
2008 میں دورہ کرکے احسان نہیں کیا، میچز فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ تھے۔  فوٹو: فائل

2008 میں دورہ کرکے احسان نہیں کیا، میچز فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ تھے۔ فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے بی سی بی کے موقف کو غلط بیانی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہاکہ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کی نیلامی کیلیے کھلاڑی ریلیز کرنے کے حوالے سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔

پاکستان پہلے ایڈیشن کے موقع پر بھی بی سی بی کے اس وقت کے صدر مصطفیٰ کمال کی طرف سے باہمی تعلقات کے حوالے سے کئی یقین دہانیوں اور متعدد درخواستوں کے بعد ہی معاونت کے لیے تیار ہوا تھا، اولین ایونٹ کو کامیاب بنانے کیلیے پی سی بی نے اپنے کرکٹرز کو ریلیز کرنے میں کسی تامل سے کام نہیں لیا۔

بورڈ کی طرف سے مزید واضح کیا گیاکہ 2008 میں دورہ کرکے بھی بنگلہ دیش نے کوئی احسان نہیں کیا تھا،میچز فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ تھے، ٹائیگرز کی آمد سے قبل زمبابوے اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں کامیابی سے دورہ کرکے واپس جا چکی تھیں۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ بی سی بی کے ساتھ دوستانہ روابط کی قدر اور مختلف معاملات میں بنگلہ دیشی کرکٹ کو سپورٹ کرتے رہے ہیں مگر جواب میں ایسے ہی رویے کی توقع بھی کرتے ہیں، پاکستانی بورڈ بنگلہ دیشی عوام کی قدر اور ہمسایہ ملک کی کرکٹ کی بہتری کیلیے نیک خواہشات رکھتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔