ضمنی انتخابات کے خلاف ایک اور درخواست دائر، نوٹس جاری

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 19 جنوری 2013
درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی انتخابات کا وقت قریب ہے اس لیے ضمنی انتخابات کا کوئی جواز نہیں۔ فوٹو: فائل

درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی انتخابات کا وقت قریب ہے اس لیے ضمنی انتخابات کا کوئی جواز نہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سندھ اسمبلی کی6نشستوں پر ضمنی انتخابات کے انعقاد کے خلاف دائر آئینی درخواست پرچیف الیکشن کمشنر،صوبائی الیکشن کمشنر،چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ سمیت دیگر کو22جنوری کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔

سابق تعلقہ ناظم سیہون سکندرعلی راہپوٹونے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 73سیہون کے رہائشی ہیں،یہ نشست صوبائی وزیر خزانہ عبداللہ شاہ کے مستعفی ہونے سے خالی ہوئی ہے،الیکشن کمیشن نے 30نومبر2011کو خالی ہونے والی نشست پی ایس73سمیت6نشستوں پر18 فروری کو انتخابات منعقد کرانے کا اعلان کیا ہے اور اس حوالے سے 11جنوری2013کوایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں ان نشستوں پر ضمنی انتخابات منعقد کرانے کیلیے 18فروری 2013کی تاریخ مقرر کی گئی۔

ان نشستوں میں کراچی کی 4 نشستیں شامل ہے، شازیہ ہنجرہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224(4) کے تحت اسمبلی کی مدت میں 120دن باقی ہوں تو مدت کے خاتمے سے 60دن قبل خالی نشست پرضمنی انتخابات منعقد کیے جاسکتے ہیں،موجودہ اسمبلی کی مدت 5اپریل 2013 کو ختم ہورہی ہے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی انتخابات کا وقت قریب ہے اس لیے ضمنی انتخابات کا کوئی جواز نہیں،درخواست میں استدعاکی گئی ہے کہ ضمنی انتخابات کے انعقاد کا نوٹیفکیشن کاالعدم قراردیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔