پنجاب چورنگی کو سگنل فری کرنے کیلیے انڈر پاس کی تعمیر کا آغاز

سید اشرف علی  بدھ 19 اپريل 2017
منصوبہ 4 ماہ میں مکمل ہو گا، ٹریفک کیلیے متبادل راستہ تنگ ہونے اور عوام میں آگاہی نہ ہونے کے باعث بدترین ٹریفک جام فوٹو: فائل

منصوبہ 4 ماہ میں مکمل ہو گا، ٹریفک کیلیے متبادل راستہ تنگ ہونے اور عوام میں آگاہی نہ ہونے کے باعث بدترین ٹریفک جام فوٹو: فائل

 کراچی:  محکمہ بلدیات نے پنجاب چورنگی پر انڈر پاس کی تعمیر کا کام شروع کر دیا، کلفٹن جانے والے ٹریک کو بند کرکے کھدائی کا کام جاری ہے، ٹریفک کے لیے متبادل راستہ فراہم کر دیا ہے تاہم راستہ تنگ ہونے اور عوام میں آگاہی نہ ہونے کے باعث بدترین ٹریفک جام ہورہا ہے، تعمیراتی کام سے قبل یوٹیلیٹی سروسز کو منتقل کیا جاچکا ہے، منصوبہ 4 ماہ میں مکمل ہوگا، منصوبہ کی تکمیل سے پنچاب چورنگی سگنل فری ہو جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات پنجاب چورنگی پر دو طرفہ ٹریفک کیلیے انڈر پاس تعمیر کرے گی، پہلے مرحلے میں پنجاب چورنگی تا سب میرین چورنگی ٹریک پر انڈر پاس کی تعمیر شروع کردی گئی ہے جس کیلیے یہ ٹریک ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے ، کلفٹن جانے والی ٹریفک کے لیے متبادل راستے کے لیے موجودہ سڑک کا کچھ حصہ اور سروس روڈ کو شامل کیا گیا ہے، متبادل راستہ تنگ ہونے اور عوام کو آگاہی نہ ملنے کے باعث پنجاب چورنگی پر بدترین ٹریفک جام ہورہا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت اگر تعمیراتی کام کی تشہیر کر دیتی تو شہری اس سڑک کے بجائے قریبی سڑکوں سے گذرتے، شہریوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ٹریفک کا رخ قریبی سڑکوں پر موڑ دے تو ٹریفک جام کا مسئلہ حل ہوجائے گا، پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو کا کہنا ہے کہ پنجاب چورنگی شہر کی مصروف ترین انٹرسیکشن ہے جہاں روزانہ ہزاروں گاڑیاں، موٹرسائیکل اور ہیوی ٹریفک گذرتی ہے جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہورہا ہے، تعمیراتی کام شروع ہوئے تین روز ہوئے ہیں ، بہتر ٹریفک منیجمنٹ کرکے ٹریفک جام کے مسئلہ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پنجاب چورنگی پر دوطرفہ انڈر پاس تعمیر کیا جائے گا، یہ دونوں اطراف سے تین لین پر مشتمل ہوگا۔ انڈر پاس کی تعمیر کے ساتھ دونوں اطراف برساتی نالے کی تعمیر اور اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کا کام بھی کیا جائیگا، انڈر پاس کے تکمیل کی مدت 30اگست ہے۔

انھوں نے کہا کہ پنجاب چورنگی تا سب میرین چورنگی والے ٹریک پر انڈر پاس کی تعمیر سے قبل فراہمی ونکاسی آب کی لائنیں ، پی ٹی سی ایل کے کیبلز اور بجلی کے پولز منتقل کیے گئے، ایک پیڈسٹرین برج بھی ہٹادیا گیا جو انڈر پاس کی تعمیر کے بعد اس مقام پر نصب کیا جائیگا جہاں پیدل چلنے والوں کی موومنٹ زیادہ ہوگی، انھوں نے کہ اس ٹریک پر انڈر پاس دو سے ڈھائی ماہ میں مکمل ہوجائے گا جس کے بعد دوسرے ٹریک پر انڈر پاس تعمیر کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔