اردو زبان ایک مدت سے مشکلات کا شکار ہے، پیر زادہ قاسم

عمیر علی انجم  ہفتہ 19 جنوری 2013
اردو زبان کو دنیا میں پذیرائی حاصل ہوئی،حکمرانوں نے اس کے ساتھ زیادتیاں کیں۔ فوٹو: ایکسپریس

اردو زبان کو دنیا میں پذیرائی حاصل ہوئی،حکمرانوں نے اس کے ساتھ زیادتیاں کیں۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: ممتاز شاعر اور سابق وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے کہا ہے کہ اردو زبان ایک مدت سے مشکلات کا شکار ہے۔

اس زبان پر کبھی الزام عائد ہوا کہ یہ مسلمانوں کی زبان ہے اور کبھی یہ الزام لگا کہ یہ مہاجروں کی زبان ہے، ان باتوں کو دیکھتے ہوئے دنیا کے ادیبوں اور نقادوں نے بھی اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان ختم ہوجائیگی مگر میں واضح کردوں کہ کوئی بھی زبان اتنی آسانی سے نہ تو بنتی ہے نہ اجڑتی ہے، ان خیالات کا اظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا۔

پروفیسر پیر زادہ قاسم نے کہا کہ دنیا بھر میں انگریزی بہت تیزی سے سفر کرتے ہوئے ترقی کے منازل طے کررہی ہے مگر اردو آج بھی دنیا بھر میں رابطے کی زبان ہے جس سے ہم اپنی بات با آسانی سمجھا سکتے ہیں اور یہی اس زبان کی سب سے بڑی کامیابی ہے، انھوں نے کہا کہ اردو زبان کو دنیا میں بے پناہ پذیرائی حاصل ہوئی مگر پاکستان میں حکمرانوں نے اس کے ساتھ زیادتیاں کیں۔

 

5

اس زبان کو سرکاری قرارتو دیاگیا مگر زبان کی بنیاد پر سرکار نے نوکریاں فراہم نہیں کیں جبکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اپنی زبان کو اہمیت دیتے ہوئے عوام کو روزگار فراہم کیا جاتا، پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پیرزادہ قاسم رضا صدیقی کا کہنا تھاکہ ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں کشیدگی دکھائی دے رہی ہے مگر دونوں ممالک کے فنکار، شاعر، ادیب اور باالخصوص عوام ایک ہیں اورساتھ ملکر کام کرنا چاہتے ہیں۔

جہاں تک رہا ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری لانے کا تعلق تویہ حکمرانوں کا کام ہے، پاکستان کی جانب سے دوستی کے لیے کئی بار ہاتھ بڑھایا گیا مگر ہندوستان کے تیور ہمیشہ خراب دکھائی دیے،دوستی اسی وقت ہوسکتی ہے جب برابری کی بنیاد پرعزت دی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔