الجزائر: 100غیر ملکیوں سمیت 650یرغمالی چھڑالیے گئے

اے ایف پی / نیٹ نیوز  ہفتہ 19 جنوری 2013
اسلامی شدت پسندوں نے مزید حملوں کی دھمکی دیدی،اغوا کارمالی میں فوجی کارروائی ختم اور قیدیوں کی رہائی چاہتے تھے، فوٹو: فائل

اسلامی شدت پسندوں نے مزید حملوں کی دھمکی دیدی،اغوا کارمالی میں فوجی کارروائی ختم اور قیدیوں کی رہائی چاہتے تھے، فوٹو: فائل

الجزیرہ: الجزائر کے شمالی صحرائی علاقے میں واقع  ’ان امیناس‘ گیس فیلڈ میں اسلامی  شدت پسندوں کے ہاتھوں مقامی اور غیر ملکی افراد کے یرغمال بنائے جانے کا بحران ابھی جاری ہے۔

الجزائری ذرائع ابلاغ کے مطابق فوج نے آپریشن کے ذریعے جمعے تک 100 غیرملکیوںسمیت 650 یرغمالی چھڑوالیے ہیں۔30 غیرملکی ابھی تک شدت پسندوں کے قبضے میں ہیں۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق جمعہ تک 18 اغوا کارآپریشن میں مارے جاچکے تھے۔اغوا کاروں کی  تعداد30سے زائدہے۔جمعرات کے روزیرغمالیوں کی رہائی کیلیے شروع ہونے والے آپریشن میں 34 غیرملکی مارے گئے تھے جن میں برطانیہ ،امریکا ،جاپان ، کینیا،فرانس آئرلینڈ،فلپائن اوردیگرملکوں کے شہری شامل تھے۔

جاپانی حکومت نے یرغمالیوں کی رہائی کیلیے فوجی آپریشن پرجاپان میں الجزائری سفیرکووزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج کیاہے ۔اس بحران میں جاپان کے 10 سے زائدشہری لاپتہ ہیں۔برطانوی دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کا واقعہ ابھی جاری ہے۔برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ ’حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور ہمیں مزید بری خبروں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔فرانسیسی خبر رساںایجنسی اے ایف پی کے مطابق فوج تاحال سارے علاقے کو محفوظ نہیں بنا سکی ہے۔

8

بی بی سی نے غیرمصدقہ ذرائع کے حوالے سے بتایاہے کہ گیس فیلڈ کے احاطے میں شدت پسندوں کے چھوٹے چھوٹے گروہ اور کچھ یرغمالی موجود ہیں۔القاعدہ سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں نے بدھ کو اس گیس فیلڈ پر قبضہ کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی الجزائر کے ہمسایہ ملک مالی میں فرانسیسی مداخلت کا ردعمل ہے۔موریطانیہ کی نیوزایجنسی اے این آئی  نے بتایاہے کہ شدت پسندوں نے اسی طرح کے مزیدحملوں کی دھمکی دی ہے۔شدت پسندوں نے الجزائری حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اپنے ملک سے غیرملکیوں کوفوری طورپرنکال دے ورنہ اس طرح کے مزیدآپریشنزکیے جائیں گے۔شدت پسندوں کا کہناہے کہ وہ ایسی جگہوںپرحملے کرینگے جن کے بارے میں ابھی تک کسی نے سوچا بھی نہ ہوگا۔

اے ایف پی کے مطابق اسلامی شدت پسند یرغمالیوں کے بدلے میں مالی میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن ختم کرنے کے ساتھ ساتھ الجزائرمیں قیداپنے کچھ ساتھیوں کی رہائی چاہتے تھے ۔فوجی آپریشن کی تفصیلات بھی ابھی واضح نہیں  لیکن اطلاعات ہیں کہ فوج نے آپریشن کے دوران گیس فیلڈ سے فرار ہونے والی دو گاڑیوں کو بھی تباہ کیا ہے جن میں نامعلوم تعداد میں لوگ سوار تھے۔الجزائر کے وزیر داخلہ داہو اولد کبلیا نے بتایا ہے کہ یہ شدت پسند الجزائری ہیں اور پچھلے سال تک القاعدہ سے تعلق رکھنے والی اسلامک مغرب نامی تنظیم کے کمانڈر مختار بالمختار کے زیر اثر کام کرتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔