ترکی کے سپریم الیکشن بورڈ نے ریفرنڈم منسوخی کی درخواست مسترد کر دی

آئی این پی  جمعـء 21 اپريل 2017
مخالفین کی جانب سے احتجاج کاسلسلہ جاری، پولیس نے فریڈم آف سولیڈیریٹی پارٹی استنبول کے صدرمیسوت گیسگل کوگرفتارکرلیا۔ فوٹو: فائل

مخالفین کی جانب سے احتجاج کاسلسلہ جاری، پولیس نے فریڈم آف سولیڈیریٹی پارٹی استنبول کے صدرمیسوت گیسگل کوگرفتارکرلیا۔ فوٹو: فائل

 انقرہ: ترکی میں الیکشن کی اعلیٰ اتھارٹی نے اپوزیشن کی جانب سے صدر کے اختیار کی توسیع کے لیے آئینی تبدیلی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم کو منسوخ کرنے کی درخواست مستردکردی۔

ترک سرکاری خبررساں ادارے اناطولو کا کہنا ہے کہ سپریم الیکشن بورڈ(وائی ایس کے)کے 10اراکین نے ریفرنڈم کے حق میں ووٹ دیا جبکہ صرف ایک رکن کی جانب سے منسوخی کی حمایت کی گئی۔ ترکی کی مرکزی اپوزیشن جماعت رپبلکن پیپلز پارٹی(سی ایچ پی) اور کردش پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) نے 2روز قبل ریفرنڈم پر دھاندلی کا الزام لگا کر منسوخ کرنے کی درخواست دی تھی۔

خیال رہے کہ اتوار کو منعقدہ ریفرنڈم میں ترکی میں آئینی تبدیلی کے حق میں 51.40 فی صد ووٹ ڈالے گئے تھے اور معمولی فرق سے صدر کو اختیارات منتقل کرنے میں کامیابی ملی تھی۔ ترکی میں اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم کے بعد مخالفین کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ فریڈم آف سولیڈیریٹی پارٹی(او ڈی پی) پارلیمنٹ میں نہیں جارہی ہے۔

او ڈی پی کہنا ہے کہ پولیس نے ان کے استنبول کے صدر میسوت گیسگل کو عوام کو احتجاج کے لیے ابھارنے کے الزام میں گرفتار کر رکھا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔