کامران کے جسم پرتشدد کے نشانات نہیں،خود کشی کی،ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 جنوری 2013
کامران فیصل کے پورے جسم پرکوئی خراش تک نہیں،ان کی گردن پررسی کا نشان تھا جس سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے خودکشی کی، پوسٹ مارٹم رپورٹ فوٹو: فائل

کامران فیصل کے پورے جسم پرکوئی خراش تک نہیں،ان کی گردن پررسی کا نشان تھا جس سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے خودکشی کی، پوسٹ مارٹم رپورٹ فوٹو: فائل

اسلام آ باد: ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کامران فیصل نے خودکشی کی ان کے جسم پرتشدد کا کوئی نشان نہیں تھا۔

پولی کلینک اسپتال کی انتظامیہ نے رینٹل پاورکیس کے تفتیشی افسرکامران فیصل کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کے حوالے کردی،ترجمان پولی کلینک کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کامران فیصل کے پورے جسم پرکوئی خراش تک نہیں،ان کی گردن پررسی کا نشان تھا جس سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے خودکشی کی،ڈاکٹروں کے پانچ رکنی پینل نے کامران کے جسم کے مختلف حصے فرانزک لیب بھجوا دیئے ہیں جس کی رپورٹ آنے میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔

دوسری جانب کامران فیصل کے اہل خانہ نے ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کامران فیصل کے جسم پرتشدد کے نشانات تھے، کامران کے والد کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ممکن ہے کوئی اپنے ہی ہاتھ پیرباندھ کر خود کشی کرلے.

کامران فیصل کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے کو قتل کیا گیا اوروہ  چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لئے ایک ٹریبونل تشکیل دیا جائے تاکہ حقیقت کا پتہ چل سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔