- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
جنگلی ہاتھی دن بھر میں صرف 2 گھنٹے سوتا ہے
جوہانس برگ: جنوبی افریقا کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ جنگلی ہاتھی دن کے 24 گھنٹوں میں صرف 2 گھنٹے سو کر اپنی نیند پوری کرکے تازہ دم ہوجاتا ہے جو بڑی جسامت والے جانوروں میں کم ترین نیند کا ریکارڈ بھی ہے۔
اگرچہ اس سے پہلے چڑیا گھروں میں رکھے گئے ہاتھیوں کے بارے میں معلوم ہوچکا تھا کہ وہ روزانہ 3 سے 7 گھنٹے تک بظاہرغنودگی کے عالم میں رہتے ہیں لیکن اس دورانیے میں بہت سے مصنوعی اور انسانی عوامل بھی کارفرما ہوتے ہیں اس لیے یہ جاننا زیادہ ضروری تھا کہ ہاتھی اپنے قدرتی ماحول میں کتنی دیر تک سوتا ہے۔
البتہ یہ کچھ آسان بھی نہیں تھا کیونکہ جنگلی ماحول میں ہاتھیوں کے روزمرہ معمولات پر مسلسل نظر رکھتے ہوئے درست طور پر ان کی نیند کے دورانیے کا پتا لگانا بڑی جان جوکھم کا کام ہے۔ دراصل ہاتھی اتنے حساس ہوتے ہیں کہ اگر ان کے جسم پر مانیٹرنگ کا کوئی آلہ لگادیا جائے تو یہ اسے برداشت نہیں کرپاتے اور ایسی کوشش کرنے والے کو ہلاک بھی کرسکتے ہیں۔
یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے جوہانس برگ کی یونیورسٹی آف وِٹ واٹر سینڈ کے ماہرین نے بہت ہی مختصر اور ہلکے پھلکے سینسرز تیار کروائے۔ بعد ازاں 2 جنگلی ہاتھیوں کو بے ہوش کرکے یہ سینسر ان کے دھڑوں پر اس طرح چپکائے گئے کہ ہاتھیوں کو ان کا احساس نہ ہوسکے۔ اس کے بعد مسلسل کئی ہفتوں تک ان ہاتھیوں کے روزمرہ معمولات، خاص طور پر ان کے سونے جاگنے کے اوقات پر نظر رکھی گئی۔
2 مہینوں سے بھی زیادہ وقت تک جنگلی ہاتھیوں کی قدرتی ماحول میں نگرانی کرنے کے بعد ماہرین پر انکشاف ہوا کہ وہ روزانہ صرف 2 گھنٹوں کےلیے ہی نیند لیتے ہیں۔ البتہ انہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ بعض اوقات ہاتھی 46 گھنٹوں تک مسلسل جاگتے رہتے ہیں لیکن اس کی عام وجہ کوئی شکاری درندہ یا انسان ہوتا ہے جس سے وہ اپنی جان بچانے کےلیے جاگنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ کبھی کبھی ہاتھیوں کے غول کا کوئی رکن گم ہوجائے تب بھی باقی ہاتھی اسے ڈھونڈنے کےلیے یہاں وہاں مارے مارے پھرتے ہیں اور یوں ان کی نیند متاثر ہوتی ہے۔ البتہ معمول کے حالات میں وہ روزانہ صرف 2 گھنٹے سوتے ہیں۔
آن لائن ریسرچ جرنل ’’پبلک لائبریری آف سائنس ون‘‘ (PLOS ONE) کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سے پہلے گھوڑے کو سب سے کم نیند لینے والا جانور قرار دیا جاتا تھا جو روزانہ اوسطاً 2 گھنٹے 53 منٹ نیند لے کر تازہ دم ہوجاتا ہے۔ دوسرا نمبر گدھے کا تھا جسے اپنے سارے دن کی تھکن اتارنے کےلیے صرف 3 گھنٹے 20 منٹ کی نیند درکار ہوتی ہے۔ اس تازہ دریافت کے ساتھ ہی کم ترین نیند لینے والے جانوروں میں ہاتھی سرِفہرست آگیا ہے جب کہ گھوڑا اور گدھا بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔