اسرائیلی طیاروں کی گولان میں بمباری، متعدد شامی تنصیبات تباہ

اے پی پی / خبر ایجنسیاں  اتوار 23 اپريل 2017
ممکن ہے کہ شام میں متحارب گروپوں کے ایک دوسرے پر حملوں کے دوران راکٹ غلطی سے آ گرے ہوں، فوجی ترجمان۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

ممکن ہے کہ شام میں متحارب گروپوں کے ایک دوسرے پر حملوں کے دوران راکٹ غلطی سے آ گرے ہوں، فوجی ترجمان۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل کے جنگی طیاروں نے شام کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد وادی گولان میں شامی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد تنصیبات تباہ ہو گئیں۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ شام کی سرحد کے اندر سے3 ہاون راکٹ داغے گئے جن کے جواب میں شامی فوج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے سرحد پرکسی بھی قسم کی کشیدگی کی ذمے داری اسد حکومت پر عائد کی ہے اور کہا ہے کہ سرحد پار سے ہونیوالی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ اسرائیل کے زیرانتظام علاقوں میں گرنے والے راکٹ غلطی سے داغے گئے ہوں۔ یہ راکٹ شام میں متحارب گروپوں کے ایک دوسرے پر حملوں کیلیے ہوسکتے ہیں مگر وہ غلطی سے اسرائیل میں آ گرے۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی 6 روزہ عرب اسرائیل جنگ کے دوران شام کی وادی اردن کا 1200 مربع کلومیٹر کا علاقہ چھین لیا تھا اور اسے 1981 میں صیہونی ریاست میں ضم کرلیا تھا۔ عالمی سطح پراسرائیل کے زیرقبضہ وادی گولان کو متنازع سمجھا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔