- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
ایف بی آر 24 لاکھ نان فائلرز کو کل سے نوٹسز جاری کریگا
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ریونیو میں اضافے اور ٹیکس برائے جی ڈی پی تناسب کو بڑھانے کی غرض سے قابل ٹیکس آمدنی کے حامل ان24 لاکھ افراد کو پیر21 جنوری سے نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جنہوں نے نیشنل ٹیکس نمبر تو حاصل کیا ہوا ہے لیکن ٹیکس سال 2011-12 کے آمدنی کے گوشوارے داخل نہیں کرائے ہیں۔ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ایف بی آر حکام نے ٹیکس گوشوارے داخل نہ کرانے والے افراد کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ 2001 کی شق 114 کے تحت نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں مجموعی طور پر 33 لاکھ افراد بطور ٹیکس دھندہ رجسٹرڈ ہیں اور انہیں باقاعدہ این ٹی این بھی جاری کیا گیا ہے۔
لیکن ان میں سے صرف 9 لاکھ ٹیکس دہندگان نے سال 2011-12 کے انکم ٹیکس ریٹرنز داخل کرائے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پیر کو نوٹسز جاری کیے جانے کے بعد مذکورہ 24 لاکھ قابل ٹیکس آمدنی کے حامل افرادکو اپنی آمدنی کے گوشوارے داخل کرانے کیلیے 60 یوم کی مہلت دی جائے گی بصورت دیگر مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد ایف بی آر کی جانب سے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور ساتھ جرمانے بھی عائد کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ آمدنی گوشوارے داخل کرنے کی مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد ایف بی آر اور اسکے ماتحت ریجنل ٹیکس آفسز کے حکام انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ 2001 کی شق122 کے تحت گوشوارے داخل نہ کرانے والوں کا انفرادی بنیادوں پر پروویژنل ایسسمنٹ کریں گے اور ٹیکس دہندگان کی جانب سے اس ایسسمنٹ کے حوالے سے اگر 30 یوم کے اندرمتعلقہ ٹیکس دفتر سے رابطہ نہ کیا گیا توایسسمنٹ کو بہرصورت حتمی تصور کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔