ایف بی آر 24 لاکھ نان فائلرز کو کل سے نوٹسز جاری کریگا

احتشام مفتی  اتوار 20 جنوری 2013
مہلت پوری ہونے پر قانونی کارروائی شروع، جرمانے بھی عائد کیے جائیں گے، ذرائع  فوٹو: فائل

مہلت پوری ہونے پر قانونی کارروائی شروع، جرمانے بھی عائد کیے جائیں گے، ذرائع فوٹو: فائل

کراچی:  فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ریونیو میں اضافے اور ٹیکس برائے جی ڈی پی تناسب کو بڑھانے کی غرض سے قابل ٹیکس آمدنی کے حامل ان24 لاکھ افراد کو پیر21 جنوری سے نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جنہوں نے نیشنل ٹیکس نمبر تو حاصل کیا ہوا ہے لیکن ٹیکس سال 2011-12 کے آمدنی کے گوشوارے داخل نہیں کرائے ہیں۔ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ایف بی آر حکام نے ٹیکس گوشوارے داخل نہ کرانے والے افراد کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ 2001 کی شق 114 کے تحت نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں مجموعی طور پر 33 لاکھ افراد بطور ٹیکس دھندہ رجسٹرڈ ہیں اور انہیں باقاعدہ این ٹی این بھی جاری کیا گیا ہے۔

لیکن ان میں سے صرف 9 لاکھ ٹیکس دہندگان نے سال 2011-12 کے انکم ٹیکس ریٹرنز داخل کرائے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پیر کو نوٹسز جاری کیے جانے کے بعد مذکورہ 24 لاکھ قابل ٹیکس آمدنی کے حامل افرادکو اپنی آمدنی کے گوشوارے داخل کرانے کیلیے 60 یوم کی مہلت دی جائے گی بصورت دیگر مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد ایف بی آر کی جانب سے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور ساتھ جرمانے بھی عائد کیے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ آمدنی گوشوارے داخل کرنے کی مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد ایف بی آر اور اسکے ماتحت ریجنل ٹیکس آفسز کے حکام انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ 2001 کی شق122 کے تحت گوشوارے داخل نہ کرانے والوں کا انفرادی بنیادوں پر پروویژنل ایسسمنٹ کریں گے اور ٹیکس دہندگان کی جانب سے اس ایسسمنٹ کے حوالے سے اگر 30 یوم کے اندرمتعلقہ ٹیکس دفتر سے رابطہ نہ کیا گیا توایسسمنٹ کو بہرصورت حتمی تصور کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔