پیرول پر رہا 2 ملزمان پر مقدمہ درج کرنیکی درخواست

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 20 جنوری 2013
بلدیہ پولیس نے کیس درج کیے جانے سے متعلق  ایس پی حیدرآباد سے اجازت طلب کرلی۔

بلدیہ پولیس نے کیس درج کیے جانے سے متعلق ایس پی حیدرآباد سے اجازت طلب کرلی۔

حیدرآباد: محکمہ داخلہ کی جانب سے پیرول ختم کیے جانے کے باوجود خود کو جیل انتظامیہ کے حوالے نہ کرنیوالے پیرول پر رہا 2 ملزمان کیخلاف سینٹرل جیل انتظامیہ نے مقدمے کے اندراج کیلیے بلدیہ پولیس اسٹیشن کو درخواست دیدی جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بجائے اجازت اور مقدمہ کن دفعات کے تحت درج کیے جانے سے متعلق وضاحت کیلیے ایس ایس پی حیدرآباد کو خط لکھ دیا۔

پیرول پر رہا ئی کے احکامات پر جرائم کی مختلف وارداتوں میں ملوث میرپورخاص کے رہائشی انیس احمد ولد محمد غوری پٹھان کو10 مارچ 1997 اور حیدرآباد کے علاقے پکا قلعہ گلی نمبر 3  کے رہائشی نعیم خان ولد عبدالرحمان یوسف زئی کو 10  مئی 1997کو سینٹرل جیل حیدرآباد سے رہا کردیا گیا تھا۔ کچھ عرصے قبل عدالتی حکم کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کا پیرول ختم کردیا اور اس کی اطلاع ملزمان کے فراہم کردہ پتوں پرتحریری طورپر کیے جانے کے باوجود دونوں ملزمان نے تاحال خود کو پولیس کے حوالے نہیں کیا جس پر آئی جی جیل خانہ جات نے سینٹرل جیل انتظامیہ حیدرآباد کو دونوں ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرانے کا لیٹر تحریر کیا ہے۔

5

جیل سپرنٹنڈنٹ پیر شبیر جان سرہندی نے ایکسپریس سے  گفتگو میں پیرول پر رہا دونوں ملزمان کیخلاف مقدمے کے اندراج کیلیے تھانہ بلدیہ میں تحریری درخواست دینے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان دونوں ملزمان پر مقدمات کی سماعت جاری تھی کہ محکمہ داخلہ سندھ کے حکم پر انھیں پیرول پر چھوڑ دیا گیا تھا لیکن پیرول ختم ہونے کے باوجود انھوں نے خود کو پولیس کے حوالے نہیں کیا ، آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے دونوں ملزمان کیخلاف مقدمے کے اندراج کیلیے جاری تحریری حکمنامے کے ہمراہ انھوں نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل محمد ندیم کو مقدمہ درج کرانے کیلیے تھانہ بلدیہ بھیجا تھا لیکن پولیس نے مقدمے کے اندراج کیلیے ایس ایس پی سے اجازت طلب کی اور دریافت کیا کہ دونوں ملزمان کیخلاف کن دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔