فائرنگ سے جاں بحق 4 افراد کے قتل کے مقدمات درج

اسٹاف رپورٹر  اتوار 20 جنوری 2013
واداتوں میں 9 ایم ایم پستول استعمال ہوا،پولیس،ڈیفنس میں دہرے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ فوٹو: فائل

واداتوں میں 9 ایم ایم پستول استعمال ہوا،پولیس،ڈیفنس میں دہرے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: جمشید کوارٹرز اور گلبہار میں جمعہ کی رات گئے فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے4 افراد کے قتل کے مقدمات درج کرلیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق نیو ایم اے جناح روڈ پر نامعلوم ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کرکے مولانا اجمل اور کمال شاہ کو قتل کردیا تھا پولیس نے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے انچارج محمد انور کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، اس سلسلے میں جمشید کوارٹرز تھانے کے انویسٹی گیشن انچارج ندیم صدیقی نے ایکسپریس کو بتایا کہ فی الحال مدعی ان کے پاس نہیں آیا ہے جس کی وجہ سے کسی کے بیان نہیں لیے گئے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے 2 خول ملے تھے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ فارنسک لیباریٹری بند ہونے کی وجہ سے گولیوں کے خول لیباریٹری تجزیے کے لیے نہیں بھجوائے جاسکے ہیں، گلبہار تھانے کی حدود لسبیلہ پل پر جمعہ کی شب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے بھائیوں اخلاق اور اسحاق ولد عبدالمجید کے قتل کا مقدمہ پولیس نے مقتولین کے بھائی شاہد کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر10/2013کے تحت نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا ہے۔

 

اس سلسلے میں گلبہار تھانے کے تفتیشی افسر محمد جعفر کا کہنا ہے کہ  پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے6خول ملے تھے جنھیں تحویل میں لے لیا گیا ہے اور لیبارٹری تجزیے کے لیے روانہ کردیا گیا ہے انھوں نے بتایا کہ مقتولین کے ورثا کا کہنا ہے کہ دونوں بھائی اپنے بیمار بڑے بھائی کے لیے دوا  لینے جارہے تھے انھوں نے بتایا کہ دونوں بھائی ایک موٹر سائیکل پر تھے جبکہ ان کا تیسرا بھائی اور بہنوئی دوسری موٹر سائیکل پر ان سے آگے چل رہے تھے تاہم انھیں فائرنگ کی آواز نہیں آئی بعد میں انھیں فون کرکے اطلاع دی گئی انھوں نے بتایا کہ مقتولین رام سوامی کے رہائشی تھے۔

واضح رہے کہ جمعہ کی شب ایک گھنٹے کے دوران فائرنگ سے ہلاک ہونے والے6 افراد کے قتل میں نائن ایم ایم پستول استعمال کیا گیا تھا ، اچانک شروع ہونے والے ان واقعات کے بعد شہر بھر میں پولیس اور رینجرز کے گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے تاہم کسی بھی واردات میں ملوث ملزمان کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے دوسری جانب سے ڈیفنس  فیز ٹو میں واقع ایک گھر میں  لڑکی اور لڑکے کی پر اسرار فائرنگ سے ہلاکت کے واقعے کا مقدمہ متوفی لڑکی مدیحہ کے والد ڈاکٹر راز خان کی مدعیت میں بلوچ کالونی تھانے میں درج کر لیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔