اوگرا سے خلاف پالیسی باٹلنگ لائسنس جاری ہونیکا انکشاف

بزنس رپورٹر  پير 24 اپريل 2017
25کمپنیاں مارکیٹنگ فرمز کا درجہ حاصل کرکے ایل پی جی امپورٹ کا فائدہ بھی اٹھانے لگیں۔ فوٹو: فائل

25کمپنیاں مارکیٹنگ فرمز کا درجہ حاصل کرکے ایل پی جی امپورٹ کا فائدہ بھی اٹھانے لگیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور اپنے اسٹینڈرز سے ہٹ کر من پسند افراد کو 5ٹن ایل پی جی اسٹوریج کے باٹلنگ پلانٹس لگانے کے ملک بھر میں لائسنس جاری کیے ہیں اور لائسنس دینے کا سلسلہ گزشتہ ڈیڑھ سال جاری ہے۔

باٹلنگ پلانٹس کم از کم 60 ٹن حجم کے لگائے جاسکتے ہیں تاہم اوگرا کی ایل پی جی  پالیسی میں کسی بھی ترمیم کے بغیر5ٹن کے منی باٹلنگ پلانٹس کے لائسنس جاری کیے جارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں سمیت ملک بھر میں منی باٹلنگ پلانٹس لگائے گئے ہیں جبکہ بلوچستان میں بھی کئی نامی گرامی شخصیات کو سیاسی بنیادوں پر منی باٹلنگ پلانٹس کے لائسنس جاری کردیے گئے ہیں۔ اس طرح سے  اوگرا کی غیرقانونی اجازت سے صرف  5 ٹن اسٹوریج سے 25کے قریب کمپنیوں نے مارکیٹنگ کمپنی کا درجہ بھی حاصل کرلیا ہے جس کی بنیاد پراب یہ غیرقانونی کمپنیاں ایل پی جی کی ہینڈلنگ کررہی ہیں اورایل پی جی امپورٹ کا بھی فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایل پی جی کی آٹو گیس کی فرنچائز کا نیٹ ورک بھی لارہی ہیں۔

گیس ماہرین کے مطابق 5ٹن کے اسٹوریج پلانٹ میں گیس کی فلنگ بمشکل4ٹن ہوپائے گی اوریہ غیرقانونی پلانٹس آزادانہ طور پرایسے غیرمعیاری سلنڈرز کو بھی ایل پی جی گیس کی فلنگ کررہے ہیں جو حادثات میں اضافے کا اندیشہ ہے۔ اس کے علاوہ یہ غیرقانونی پلانٹس کس طرح ڈسٹری بیوٹرز کو کس طرح مطلوبہ مقدار میں گیس کی فراہمی کر پائیں گے۔

ذرائع کے مطابق سپرہائی وے اورپورٹ قاسم پرقائم ایل پی جی پلانٹس کھلے عام کراس فلنگ کررہے ہیں جبکہ اوگرا افسران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔