اینٹی ڈوپنگ: مرے ٹینس میں سخت قوانین کے حامی

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 20 جنوری 2013
اسپورٹس کو جہاں تک ممکن ہوصاف ستھرا ہونا چاہیے، ہمیں خون کے مزید ٹیسٹ اور بائیولوجیکل پاسپورٹس پر عمل کرنا چاہیے، اینڈی مرے  فوٹو : ایکسپریس

اسپورٹس کو جہاں تک ممکن ہوصاف ستھرا ہونا چاہیے، ہمیں خون کے مزید ٹیسٹ اور بائیولوجیکل پاسپورٹس پر عمل کرنا چاہیے، اینڈی مرے فوٹو : ایکسپریس

میلبورن:  لانس آرمسٹرونگ اسکینڈل کے بعد ٹینس کو ممنوعہ ادویات سے محفوظ رکھنے کیلیے برطانوی اسٹار اینڈی مرے نے زیادہ سخت قوانین نافذ کرنے کا مشورہ دے دیا۔

انھوں نے بائیولوجیکل پاسپورٹس اور خون کے مزید ٹیسٹ کی حمایت کر دی ہے۔ سرینا ولیمز نے آرمسٹرونگ واقعے کو افسوسناک قراردیا جبکہ ویمنز ورلڈنمبر ون وکٹوریا آزرینکا نے کہا ہے کہ رسوا کن سائیکلسٹ کے ساتھ جو ہوا وہ اس کا حقدار ہے۔ تفصیلات کے مطابق اینڈی مرے نے کہا کہ میں ٹینس میں سخت ضابطوں کے لیے تجویز دوں گا، تمام کھیل اپنے ڈوپنگ قوانین کو بہتر بنانے کی کوششیں کررہے ہیں،اسپورٹس کو جہاں تک ممکن ہوصاف ستھرا ہونا چاہیے، ہمیں خون کے مزید ٹیسٹ اور بائیولوجیکل پاسپورٹس پر عمل کرنا چاہیے۔

یاد رہے کہ ٹینس میں ممنوعہ ادویات استعمال کرنے کے واقعات بہت کم ہیں لیکن خون کی جگہ یورین ٹیسٹ کے اینٹی ڈوپنگ سسٹم کو تنقید کا سامنا ہے، ممتاز کھلاڑیوں کے متعلق چند شکوک وشبہات کا اظہار بھی کیا جارہا ہے۔ مینز نمبر ون نوک جوکووچ نے اس بارے میں کہا کہ 6یا 7 ماہ سے میرے خون کا ٹیسٹ نہیں کیا گیا البتہ مرے کا کہنا ہے کہ ہر سال 4سے 6بار وہ اس عمل سے گذرے ہیں۔

غیر معمولی تبدیلیوں اور ہر ایتھلیٹ کے ٹیسٹ کے نتائج رکھنے کے لیے چند کھیلوں بشمول سائیکلنگ میں بائیولوجیکل پاسپورٹس استعمال کیے جاتے ہیں۔ دریں اثنا وکٹوریہ آزرینکا نے بھی 7مرتبہ ٹور ڈی فرانس جیتنے والے سابق چیمپئن سائیکلسٹ کے لیے سخت الفاظ استعمال کیے ہیں، بیلاروس کی کھلاڑی کا کہنا ہے کہ انھیں جھوٹ نہیں بولنا چاہیے اور بے ایمانی نہیں کرنا چاہیے، ان کے ساتھ جو ہوا وہ اس کے حقدار ہیں۔ سرینا ولیمز نے کہا کہ آرمسٹرونگ کے انٹرویو کے وقت وہ مسلسل ٹی وی دیکھتی رہیں، اس واقعے سے کئی ممتاز ایتھلیٹس پر بھی شکوک وشبہات کا اظہار ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔