- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
ممتاز ناول نگار قرۃ العین حیدر کی آج چھٹی برسی منائی جائیگی
کراچی: ممتاز ناول نگار قرۃ العین حیدر کی آج چھٹی برسی منائی جارہی ہے۔
قرۃ العین حید ر1927میں علی گڑھ میں پیدا ہوئیں انکے والد سجاد حیدر یلدرم اردو کے پہلے افسانہ نگار شمار کیے جاتے ہیں تقسیم ہند کے بعد قرۃ العین حیدر کا خاندان پاکستان منتقل ہوگیا اور کافی عرصہ پاکستان میں گزارنے کے بعد انھوں نے واپس ہندوستان جاکر رہنے کا فیصلہ کیا،قرۃ العین حیدر نہ صرف ناول بلکہ اپنے افسانوں اور بعض مشہور تصانیف کے ترجموں کی وجہ سے بھی جانی جاتی ہیں انکے مشہور ناولوں میں ’’آگ کا دریا، آخر شب کا ہم سفر، میرے بھی صنم خانے، چاندنی بیگم اور کار جہاں دراز‘‘ شامل ہیں۔
انکے تمام ناولوں اور کہانیوں میں تقسیم ہند کا درد صاف دکھتا ہے،قرۃ العین حیدر کے دو ناولوں ’’آگ کا دریا اور آخر شب کے ہمسفر‘‘ کو اردو ادب کا شاہکار مانا جاتا ہے، آخر شب کے ہمسفر کے لیے انھیں ہندوستان کے سب سے باوقار ادبی اعزاز گیان پیٹہ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا جبکہ بھارتی حکومت نے انھیں 1985میں پدم شری اور 2005 میں پدم بھوشن جیسے اعزازات سے بھی نوازا،قرۃ العین حیدر کواردو ادب میں ’’ورجیناوولف‘‘ کہا جاتا ہے انھوں نے پہلی بار اردو ادب میں اسٹریم آف کونشیئسنس تکنیک کا استعمال کیا تھا اردو کی ممتاز ناول نگار 21اگست2007کو طویل علالت کے بعد 80 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔