- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
ترقیاتی منصوبوں کیلیے پونے 10 ماہ میں 579 ارب ریلیز
کراچی / اسلام آباد: وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 21اپریل 2017 تک 5 کھرب 79 ارب 22 کروڑ 61 لاکھ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کردیے ہیں جبکہ وفاقی بجٹ میں ترقیاتی کاموں کے لیے 8 کھرب روپے مختص کیے گئے تھے۔
پلاننگ کمیشن کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق حکومت نے سب سے زیادہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لیے 1کھرب 66ارب 20کروڑ 13لاکھ 26 ہزار اور واپڈا پاور سیکٹر کے لیے1کھرب 21ارب 27کروڑ 11لاکھ 82 ہزار روپے جاری کیے گئے جبکہ عارضی طورپر بے گھر ہونے والے افراد (ٹی ڈی پیز) کی بحالی کے لیے 52 ارب 29 کروڑ، ریلویز ڈویژن کے لیے 33 ارب 86 کروڑ، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے لیے 22 ارب 57 کروڑ، پائیدار ترقی اہداف (ایس ڈی جیز) کے لیے 20ارب، سیفران فاٹا کے لیے 21 ارب 46 کروڑ، ملک میں صحت کی سہولتیں بہتر بنانے کے لیے 21 ارب 5 کروڑ، اے جے کے بلاک کے لیے 16 ارب 62 کروڑ، پانی و بجلی ڈویژن کے لیے 13 ارب 42 کروڑ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 13 ارب 34 کروڑ، ایرا کے لیے 11 ارب 22 کروڑ، داخلہ ڈویژن کے لیے 10 ارب99 کروڑ، گلگت بلتستان بلاک کے لیے 9 ارب 64 کروڑ، پرائم منسٹر یوتھ اور ہنر مند پروگرام کے لیے 8ارب 44 کروڑ، سپارکو کے لیے 2 ارب ، شماریات ڈویژن کے لیے 9 کروڑ50 لاکھ، سائنس ٹیکنالوجی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے لیے 1ارب 57 کروڑ، ریونیو ڈویژن کے لیے 47 کروڑ 97 لاکھ، پورٹس اینڈ شپنگ ڈویژن کے لیے 1 ارب 29 کروڑ، پلاننگ کمیشن کے لیے 2 ارب 61 کروڑ، پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈویژن کے لیے 2 ارب 59 کروڑ، پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے 17 کروڑ، نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے لیے 77 کروڑ، نارکوٹکس کنٹرول کے لیے 1ارب 7 کروڑ،بین الصوبائی وزارت ڈویژن کے لیے 36 کروڑ، صنعت و پیداوار ڈویژن کے لیے 69 کروڑ، ہاؤسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کے لیے 6 ارب23 کروڑ ، فنانس ڈویژن کے لیے 4 ارب71 کروڑ، کیڈ ڈویژن کے لیے 2 ارب 24 کروڑاور ایوی ایشن ڈویژن کیلیے 2 ارب 86 کروڑ سمیت مختلف ترقیاتی منصوبوں کیلیے فنڈز جاری کیے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔