مردم شماری میں اقلیتوں کا خانہ شامل کرنے کے 3 فیصلے معطل

نمائندہ ایکسپریس  منگل 25 اپريل 2017
اقلیتوں کا ڈیٹا لینے کا مسئلہ نادرا کی مدد سے حل کیا جائے، سپریم کورٹ کا حکم۔ فوٹو: فائل

اقلیتوں کا ڈیٹا لینے کا مسئلہ نادرا کی مدد سے حل کیا جائے، سپریم کورٹ کا حکم۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ملک بھر میں جاری مردم شماری کے حوالے سے سندھ اور پشاور ہائی کورٹ کے 3 مختلف فیصلے معطل کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اس مرحلے پر مردم شماری کے فارم میں تبدیلی ممکن نہیں تاہم اقلیتوں کا ڈیٹا لینے کا مسئلہ نادرا کی مدد سے حل کیا جائے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں فل بینچ نے ادارہ شماریات کی طرف سے پشاور ہائیکورٹ کے2 اورسندھ ہائیکورٹ کے ایک حکم کے خلاف دائراپیل کی سماعت کی۔ ان فیصلوں میں ہائیکورٹس نے حکم دیا تھاکہ مردم شماری کا فارم تبدیل کرکے اس میں سکھ، کیلاش اور دیگر اقلیتوں کا خانہ شامل کیا جائے جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل رانا وقار اورسربراہ ادارہ شماریات آصف باجوہ نے موقف اپنایاکہ مردم شماری کاپہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے، اس لیے کالم 6 میں تبدیلی ممکن نہیں۔

چیف جسٹس نے کہاکہ اصل مقصد تو سکھوں یا دیگر اقلیتوں کا ڈیٹا لینا ہے اس لیے نادرا کی مدد سے سکھ برادری کے تحفظات دورکیے جاسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔