- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
پارلیمنٹ پر قبضہ کرادیتا تو جمہوریت کا بستر گول ہوجاتا، طاہر القادری
لاہور: تحریک منہاج القرآن کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ16جنوری کی رات کو دھرنے کے شرکا پر حملے کی تیاریاں مکمل تھیں لیکن پولیس نے گولی چلانے سے انکار کردیا۔
تشدد کی پالیسی پر عملدرآمد کرانے میں ناکامی پر حکومت مذاکرات کیلیے تیار ہوئی، لانگ مارچ اور دھرنے سے واپسی کے بعد یہاں پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ 3 بجے کی ڈیڈ لائن کے بعد میرے پاس2 ہی آپشن تھے جس کے تحت یا تو میں لاکھوں افراد کا پارلیمنٹ پر قبضہ کرادیتا اور جمہوریت کا بوریا بستر گول ہوجاتا، دوسرا آپشن یہ تھا کہ آخری لمحے تک امن سے بیٹھے رہتے اور جمہوریت کو موقع دیتے۔ تخت رائیونڈ والوں نے پنجاب سے6ہزارکمانڈوز بھجوائے اور وفاقی حکومت کو مذاکرات کے بجائے قتل و غارت پر اکسایا، اگر ہمارے اقدام سے جمہوریت کا بوریا بسترگول ہوتا تو تخت رائیونڈ والوں کو بھی ڈنڈے اورکوڑے لگتے اور پھر یہ دم دباکر بھاگ جاتے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ لانگ مارچ اور دھرنے کے نتیجے میں سوفیصد کامیابی حاصل کی، جس معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں اس پر عملدرآمد کرائیں گے اور کسی کو بھاگنے نہیں دینگے، شریف برادران سے کہتا ہوںکہ ذاتی حملوں سے باز آجائیں ورنہ انکے بارے میں مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا ، میں نے ان کے چہرے سے شرافت کے پردے اٹھادیے تو انکا لاہور میں چلنا مشکل ہوجائے گا، خود انھوں نے اپنے ذاتی اورسیاسی مفادات کیلیے میثاق جمہوریت ، معاہدہ بھوربن اور معاہدہ رائیونڈ کیا جبکہ دوسری طرف حکومت کو مذاکرات سے روک کر ظلم ، جبر اور بربریت کی شہ دے رہے تھے ۔
جمہوریت بچانے کا کریڈٹ لینے والے اپنے کردار سے جمہوریت کا بستر گول کرانا چاہتے تھے، انھوں نے کہا کہ ہمارا طے پانیوالا معاہدہ فلٹر کا کردار اد اکریگا اور اب کوئی بدعنوان اورکرپٹ شخص انتخابات میں نہیں جاسکے گا ۔ پہلے کاغذات نامزدگی کے بعد ایک دن میں کلیئرنس مل جاتی تھی لیکن اب اسکروٹنی کیلیے30 دن ہونگے اور پری کلیئرنس کے بغیر کوئی الیکشن نہیں لڑسکے گا۔ انھوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہاکہ انھوں نے چہروں پر شریعت چھوڑی ہوئی ہے لیکن انھوں نے ساری عمر دین کو بیچا ۔ تخت رائیونڈ میں حلوے کھائے اور من من پیٹ بڑھائے، طاہرالقادری نے ایک سوال پر کہا اگر ہم اسمبلیاں فوری تحلیل کی بات کرتے تو ہمارے پاس نگران وزیراعظم کیلیے ہنگامی پلان موجود نہیں تھا۔
میرا مقصد آئین کو تڑوانا نہیں بلکہ اسکی حفاظت کرنا ہے لیکن اب دوگھروں کا مک مکا نہیں چلے گا۔27 جنوری کو منہاج القرآن کے سیکرٹریٹ میں ہونیوالے اجلاس میں نگران وزیراعظم کے حوالے سے بات ہوگی ۔ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کا راستہ بھی نکل آئیگا، انھوں نے کہاکہ ہماری کامیابی کے بعد3ارب روپے سے کردارکشی کا سیل بنا دیا گیا ہے اور جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ اگر میں نے پردہ اٹھا دیا تو انکا کچھ نہیں بچے گا۔
مجھے کینیڈا کی طرف سے طلب کرنے کی بات میں کوئی حقیقت ہے نہ کینیڈا میں ایسا کوئی قانون ہے، میرے کینیڈا واپس جانے کی خبروں میں بھی کوئی صداقت نہیں، میری کینیڈا کی امیگریشن1999 سے ہے، میں نے کبھی سیاسی پناہ کی درخواست نہیں دی بلکہ مجھے یہ شہریت عالمی مذہبی شخصیت کے طور پر ملی ہے، انھوں نے کہاکہ تخت رائیونڈ والوں کا تختہ الٹ جائیگا اور انھیں کبھی اقتدار نہیں ملے گا ۔
پہلے ایک بھائی پاگل پن کی گولیاں کھاتا ہے ایسا نہ ہوکہ دوسرے کو بھی کھانا پڑجائیں ۔ انھوں نے کہا میں الیکشن نہیں لڑوں گا تاہم پاکستان عوامی تحریک کے الیکشن لڑنے کا فیصلہ میٹنگ میں ہوگا۔ ثنانیوز کے مطابق طاہر القادری نے کہا کہ نوازشریف سیاسی اختلافات کریں مگر کمینے پن سے باز آجائیں، اگر وہ باز نہ آئے تو ان کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دوں گا۔ مجھے کندھوں پر بٹھاکر غار حرا پہنچانے والے میرے کردارکشی کرتے ہوئے اس وقت کو یاد رکھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔