پرندے بھی زن مرید ہوتے ہیں

ویب ڈیسک  جمعـء 28 اپريل 2017
چڑیوں کی خاص نسل ’’روبن‘‘ اپنے چڑوں سے خاص کھانے کیلیے مخصوص آواز نکالتی ہیں، تحقیق، فوٹو؛ فائل

چڑیوں کی خاص نسل ’’روبن‘‘ اپنے چڑوں سے خاص کھانے کیلیے مخصوص آواز نکالتی ہیں، تحقیق، فوٹو؛ فائل

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کے سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ انسانوں کی طرح چڑے بھی زن مرید ہوتے ہیں یعنی وہ اپنی ماداؤں کو خوش رکھنے کے لیے ہر طرح کے جتن کرتے ہیں اور ان کا من پسند دانہ دُنکا اور کیڑے مکوڑے ڈھونڈ ڈھونڈ کر لاتے ہیں۔

یہ مطالعہ ویلنگٹن کی وکٹوریا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کیا ہے جس میں نیوزی لینڈ کے شمالی جزیرے پر پائی جانے والی ’’روبن‘‘ نامی چھوٹی چڑیوں کا جائزہ لیا گیا۔

ماہرین یہ بات پہلے سے جانتے ہیں کہ روبن چڑیاں اپنی پوری زندگی میں ایک ہی جیون ساتھی بناتی ہیں اور یہ خاصیت انسانوں سے مشابہت رکھتی ہے۔ البتہ اس مطالعے میں روبن چڑیوں کی انسانوں جیسی ایک اور بات یہ بھی سامنے آئی کہ جب ان کی مادائیں (بیویاں) انڈے دینے کی تیاری کررہی ہوتی ہیں تو ان کے نر (شوہر) سارے جنگل میں بھٹکتے پھرتے ہیں تاکہ اپنی ماداؤں کے لیے پسندیدہ ترین غذا ڈھونڈ کر لاسکیں۔

لیکن بات صرف یہیں پر ختم نہیں ہوجاتی بلکہ روبن چڑیوں کی مادائیں کچھ ایسی آوازیں بھی نکالتی ہیں جیسے اپنے نروں سے کچھ خاص چیز کھانے کی فرمائش کررہی ہوں۔ ان ’’فرمائشوں‘‘ کے جواب میں نر اُن کے لیے مخصوص دانہ اور کیڑے مکوڑے وغیرہ تلاش کرکے لاتے ہیں جسے وہ خوش ہو کر کھاتی ہیں۔ مادہ روبن چڑیوں کا یہ معمول صرف ان دنوں ہی میں نہیں ہوتا کہ جب وہ انڈے دینے والی ہوتی ہیں بلکہ وہ کسی بھی وقت مخصوص چہچہاہٹ کے ذریعے اپنے نروں (شوہروں) کو ’’کچھ الگ‘‘ لا کر کھلانے کا ’’حکم‘‘ دیتی ہیں۔

مطالعے کے دوران دیکھا گیا کہ روبن چڑیوں کے نر بہت ہی فرمانبردار قسم کے شوہروں جیسا برتاؤ کرتے ہوئے، کوئی احتجاج یا نخرا کیے بغیر، اپنی ماداؤں کا حکم بجالاتے ہیں اور انہیں خوش رکھنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔

ریسرچ جرنل ’’سائنٹفک رپورٹس‘‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے یہی پتا چلتا ہے کہ زن مریدی صرف انسانوں ہی تک محدود نہیں بلکہ جانوروں اور پرندوں میں بھی نروں یعنی ’’شوہروں‘‘ کے حالات انسانوں سے کچھ مختلف نہیں ہوتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔