بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے،کشمیر کانفرنس

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 20 جنوری 2013
 بھارتی جارحیت روکی اور آزادکشمیرکوگلگت جیسانظام دیا جائے،مسئلہ کشمیراجاگرکرنیکی ذمے داری بھی کشمیریوںکودی جائے،اعلامیہ فوٹو: اے ایف پی/فائل

بھارتی جارحیت روکی اور آزادکشمیرکوگلگت جیسانظام دیا جائے،مسئلہ کشمیراجاگرکرنیکی ذمے داری بھی کشمیریوںکودی جائے،اعلامیہ فوٹو: اے ایف پی/فائل

اسلام آباد: لائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت سے پیداہونیوالی صورتحال کے تناظرمیں ہونیوالی کل جماعتی کشمیر کانفرنس میںمطالبہ کیاگیا ہے کہ بھارت کوپسندیدہ ملک قراردینے کافیصلہ واپس اورایل اوسی پربھارتی جارحیت روکی جائے۔

کشمیرکانفرنس مسلم کانفرنس کے صدر سردارعتیق احمد خان کی صدارت میںہوئی ۔اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ جب تک مسئلہ کشمیرحل نہیں ہوجاتا اس وقت تک پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی نہیں ہو سکتی،بھارت کوپسندیدہ تجارتی ملک قراردیناملکی مفاد میں نہیں ہے کشمیر کمیٹی نے اس کانوٹس لیاہے اورحکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اس فیصلہ پرنظرثانی کرے۔

انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیرجنگ نہیںصرف مذاکرات کے ذریعے حل کیاجاسکتاہے،اپوزیشن نے اصلاحات کے نام پر انتخابات ملتوی کرانے کی سازش ناکام بنادی،سردارعتیق نے مطالبہ کیا کہ پاک بھارت مذاکرات کشمیری سرزمین پرہونے چاہئیں۔عبدالرشید ترابی نے کہاکہ گلگت بلتستان اورا ٓزادکشمیرکوملاکرتحریک آزادی کاحقیقی بیس کیمپ بنایاجائے۔

5

کانفرنس کے اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیاکہ آزادجموںو کشمیر و گلگت بلتستان کویکساں نظام حکومت دیا جائے اورآئینی لحاظ سے مربوط کیاجائے،پاک بھارت مذاکرات میں کشمیری قیادت کو شامل کیا جائے ۔سفارتی محاذ پرمسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی ذمہ داری آزادکشمیرحکومت کے حوالے کی جائے۔کانفرنس میںایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اسلام آباد میں غیر ملکی سفارت کاروں،انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارتی جارحیت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال سے آگاہ کریگی ۔اس موقع پرچوھدری مجید،عبدالرشیدترابی،غلام محمدصفی،محمودساغر، مجیدملک ،ڈاکٹر توقیرگیلانی،نذیرفاروقی،قاضی نثارمولاناسمیع الحق سمیت دیگرقائدین نے خطاب کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔