قزاقی سے نمٹنے کیلیے پاک سعودیہ بحری مشقیں ختم

اسٹاف رپورٹر  اتوار 20 جنوری 2013
پاکستان اور سعودی عرب کی بحری افواج کی مشترکہ مشقوں ’’نسیم البحر ‘‘ کا ایک منظر۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور سعودی عرب کی بحری افواج کی مشترکہ مشقوں ’’نسیم البحر ‘‘ کا ایک منظر۔ فوٹو: فائل

کراچی: پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آصف سندھیلہ نے کہاہے کہ بحری افق پرابھرتے ہوئے نئے چیلنجزسے نبردآزماہونے کیلیے ضروری ہے کہ سمندرکی نعمت سے مالامال اقوام باہمی مفادات کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے کی مددکریں اورمشترکہ تعاون کوفروغ دیں۔

اس ضمن میں دہشتگردی اور بحری قزاقی جیسے عالمی چیلنجزسے نمٹنے کیلیے اقوام عالم کے درمیان مربوط اورمجموعی کوشش کی ضرورت ہے کیونکہ کوئی بھی ملک تنہااس ناسور کوجڑسے اکھاڑکرنہیں پھینک سکتا۔پاکستان نیوی اوررائل سعودی نیول فورسزکے درمیان شمالی بحیرہ عرب میں جاری مشق نسیم البحرکے سمندری مرحلے(سی فیز)کے اختتامی روز افسران اور جوانوں سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ  مضبوط اورموثربحریہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

حکومت پاکستان وسائل کی کمی کے باوجودپاک بحریہ کی تمام ضروریات کوپوراکرنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے تاکہ وہ شمالی بحیرہ عرب میں قوم کے بحری مفادات کاموثراندازمیں تحفظ کرسکے، میں سمجھتاہوںکہ یہ قومی اورعالمی معیشت کیلیے اہم ہے کہ سمندروں میں امن واستحکام کوبرقراررکھا جائے،دفاعی تعاون کے حوالے سے پاک بحریہ کے علاقائی اور بین الاقوامی بحری افواج کے ساتھ تعلقات حکومت کی خارجہ پالیسی کے آئینہ دارہیں۔

12

چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمدآصف سندیلہ نے رائل سعودی نیول فورسزکے ویسٹرن فلیٹ کمانڈرریئرایڈمرل ابراہیم عثمان کے ہمراہ بحری مشقوں کامعائنہ کیااور ویپن فائرنگ کو دیکھاجس کے ساتھ ہی ایک ہفتے پرمحیط مشق کاسمندری مرحلہ (سی فیز) اختتام پذیر ہو گیا،مشق مجموعی طورپر کئی قسم کی آپریشنل تیاریوں پرمشتمل تھی جس میں میری ٹائم وار فیئرکے اہم پہلو ئوں خصوصاًدہشت گردی کی روک تھام، کانوائے کی حفاظت ،اینٹی ائیر ،اینٹی سب میرین، بارودی سرنگوں اورخفیہ معلومات پرمبنی آپریشنز کو خصوصی جنگی ماحول میںسر انجام دیا گیا۔

مشق میں رائل سعودی نیول فورسزکے چاربحری جہازوں، ایئر کرافٹ،اسپیشل آپریٹنگ فورسزاورمیرینزکے علاوہ پاکستان نیوی کے تباہ کن جہازوں،میزائل بوٹس،فلیٹ ٹینکر،آبدوز ،مائن ہنٹرز، فضائی یونٹس،اسپیشل آپریٹنگ فورسز اور میرینز نے بھی شرکت کی۔مزیدبرآں پاک فضائیہ  کے لڑاکا طیاروں نے بھی مشق میں حصہ لیا۔نیول چیف نے مشق کے کامیاب انعقادپراطمینان کا اظہار کیا اورپاکستان وسعودی عرب کے درمیان بحری تعاون کے فروغ اور استحکام کو سراہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔