ارجنٹائنی فٹبالر میسی کا ایک اور اعزاز

محمد اختر  اتوار 20 جنوری 2013
فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

فٹبال کے شائقین میسی کے نام سے اچھی طرح مانوس ہیں۔ارجنٹائن کا یہ اسٹار فٹ بالر آج کل بہت خبروں میں ہے۔میسی نے مسلسل چوتھے سال فٹبال کی دنیا کا اہم ترین اعزاز حاصل کیا ہے۔

میسی نے 2012ء میں 69 میچوںمیں 91گول کرکے مسلسل چوتھے سال فیفا کا ’’بالون ڈی اور ایوارڈ‘‘ Ballon d’Or اپنے نام کیا۔چوتھے سال ایوارڈ کے لیے ان کا مقابلہ کرسٹیانو رونالڈو اور آندرے انیسٹا سے تھا جو بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ میسی نے پہلا بالون ڈی اور ایوارڈ 2009 ،دوسرا 2010 ، تیسرا 2011 میںحاصل کیا تھا۔ یوں انھوں نے چوتھا ایوارڈ 2012 میں جیتا اور نئے سال 2013ء کا آغاز زیورخ میں منعقدہ اس شاندار تقریب میں شرکت سے کیا جہاں انھیں اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

فٹبال کے شائقین اپنے پسندیدہ اسٹار کی اس کامیابی پر بہت خوش ہیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ میراڈونا اور پیلے جیسے فٹبال کے لیجنڈز نے کبھی یہ ایوارڈ نہیں جیتا لیکن اگر وہ آج کے دور میں ہوتے تو وہ بھی شاید ہی میسی جیسا کارنامہ دکھا پاتے۔میسی سے پہلے مارکو وان باسٹن نے پانچ سال کے دوران تین مرتبہ یہ ایوارڈ جیتا۔ جوہان کرائف نے چار سال میں تین مرتبہ ، پلاٹینی نے مسلسل تین سال اور سٹیفانو نے دو مرتبہ یہ ایوارڈ حاصل کیا اور یوں میسی نے مسلسل چار مرتبہ یہ ایوارڈ جیت کر ان سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

فٹبال کے اس کامیاب ترین کھلاڑی کا پورا نام لیونل آندرے لیو میسی ہے جو 24 جون 1987ء کو ارجنٹائن کے شہر روزاریو میں پیدا ہوا۔ میسی کا تعلق انتہائی غریب گھرانے سے تھا جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے اس کی ماں سیلیا ماریا سوسیٹینی جزوقتی طورپر صفائی کا کام کرتی تھی جبکہ اس کا باپ جورج میسی ایک فیکٹری میں ملازم تھا۔میسی کے آبائو واجداد کاتعلق اٹلی سے تھا جو 1883ء میں ارجنٹائن میں آباد ہوئے تھے۔میسی سے دو بڑے بھائی روڈریگو اور میٹیاس بھی ہیں جبکہ بہن کا نام ماریا سول ہے۔میسی نے پانچ سال کی عمر میں ایک مقامی کلب ’’گرانڈولی‘‘ میں کھیلنا شروع کیا جس کی کوچنگ اس کا باپ جورج کرتا تھا۔1995ء میں میسی نے نیویل اولڈ بوائز کلب میں شمولیت اختیار کی جو کہ اس کے اپنے شہر روزاریو میں ہی واقع تھا۔اس کے بعد وہ نوجوانوں کے ایک مقامی کلب میں شامل ہوا جس نے اگلے چار سال کے دوران صرف ایک میچ میں شکست کھائی اور یوں یہ کلب 1987ء میں اپنی ابتدا کی مناسبت سے ’’دی مشین آف 87 ‘‘ کہلایا۔

میسی لا لیگا کلب ایف سی بارسلونا اور ارجنٹائن کی قومی ٹیم میں فارورڈ کے طور پر کھیلتا ہے۔ وہ اپنے ملک کی قومی ٹیم کا کپتان بھی ہے۔میسی نے بالون ڈی اور ایوارڈ کے علاوہ 2010-2011ء کا یو ای ایف اے بیسٹ پلیئر ان یورپ ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ 24سال کی عمر میں میسی بارسلونا کلب کا سب سے زیادہ گول کرنے والا کھلاڑی بن گیا تھا۔

میسی کی کہانی اس لحاظ سے بھی دلچسپ ہے کہ جب وہ 11سال کا تھا تو اسے افزائشی ہارمون کی بیماری لاحق ہوگئی تھی۔ اس سے پہلے مقامی کلب ریور پلیٹ نے میسی میں دلچسپی ظاہر کی تھی لیکن اس کلب کے پاس اس کے علاج کے لیے اتنے پیسے نہیں تھے کیونکہ اس کے علاج پر ماہانہ نو سو ڈالر لاگت آتی تھی۔اس دوران ایف سی بارسلونا کے سپورٹنگ ڈائریکٹر کارلس ریکزیچ کو میسی کے ٹیلنٹ کے بارے میں پتہ چلا۔ میسی اور اس کاباپ اس کے ٹرائل کا انتظام کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ٹرائل کامیاب ہوئے تو کنٹریکٹ کرنے کے لیے کاغذ موجود نہ تھا جس پر ریکزیچ نے کاغذ کا ایک نیپکن لیا اور اس پر کنٹریکٹ لکھ کر میسی کے دستخط لے لیے۔بارسلونا نے پیش کش کی کہ وہ میسی کے علاج کے اخراجات برداشت کریں گے بشرطیکہ وہ اسپین منتقل ہوجائے۔میسی اور اس کاباپ بارسلونا چلے گئے جہاں میسی کاایک مقامی کلب کی اکیڈمی میں داخلہ ہوا۔یہیں سے اس کی کامیابی کے سفر کا آغاز ہوگیا۔

مبصرین ، کوچز اور ساتھیوں کی جانب سے میسی کومسلسل نہ صرف دنیا کا بہترین فٹ بالر قرار دیا جاتا رہا ہے بلکہ انھیں کھیل کی تاریخ کا عظیم ترین کھلاڑی بھی سمجھا جاتا ہے۔ میسی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ فٹبال کی تاریخ کا پہلا کھلاڑی ہے جس نے مسلسل چار سال فیفا کا بالون ڈی اور ایوارڈ حاصل کیا۔میسی کی ایوارڈ لسٹ یہیں پر ختم نہیں ہوتی۔وہ پانچ لا لیگا ایوارڈ، دو کوپاس ڈیل رے ایوارڈ ، پانچ سپر کوپاس ڈی ایسپانا ، تین چمیپئن لیگ ، دو سپرکپ اور دو کلب ورلڈ کپس ایوارڈ بھی حاصل کرچکا ہے۔مارچ 2012 میں میسی نے یو ای ایف اے چیمپئن لیگ کی تاریخ رقم کی جب وہ ایک میچ میں پانچ گول کرنیوالا پہلا کھلاڑی بن گیا۔اس طرح اس نے جوز الٹافینی کا ایک سنگل چیمپئن لیگ میں چودہ گول کا ریکارڈ بھی برابر کیا ۔اس طرح میسی ہی وہ پہلا کھلاڑی ہے جس نے مسلسل چار چیمپئنز لیگز میں ٹاپ اسکور کیا۔علاوہ ازیں اس نے 2011-12ء کے سیزن کے دوران کسی ایک سیزن میں سب سے زیادہ 73گول کرنے کا یورپی ریکارڈ بھی قائم کیا۔اسی سیزن کے دوران اس نے کرنٹ گول اسکورنگ کے حوالے سے ایک سنگل لا لیگا سیزن کے دوران سب سے زیادہ پچاس گول کرنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔

میسی کو چوتھا بالون ڈی اور ایوارڈ سوئیزرلینڈ کے شہر زیورچ میں ایک شاندار تقریب میں دیا گیا۔ایوارڈ وصول کرنے کے بعد اپنے جذبات کااظہار کرتے ہوئے میسی نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ اس کے لیے یہ لمحہ ناقابل یقین ہے۔اس نے مزید کہا کہ مسلسل چوتھے سال یہ ایوارڈ ملنے پر اسے اس قدر خوشی ہورہی ہے کہ اسے بیان کرنے کے لیے الفاظ کم ہیں۔اس کا کہنا تھا کہ وہ اس موقع پر اپنے ساتھی اور بارسلونا کے کھلاڑی انیسٹا کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہے۔اس نے کہا کہ انیسٹا کے ساتھ کھیلنا اس کے لیے اعزاز ہے۔اس نے مزید کہا : ’’میں ارجنٹائنی قومی ٹیم میں موجود اپنے تمام دوستوں کا بھی شکریہ ادا کروں گا۔ہر وہ شخص جس نے میرے ساتھ کام کیا بشمول میرے کوچ ، اسٹاف اور خاندان کا بھی شکریہ ادا کروں گا۔میں اپنی بیوی اور بچے کا بھی شکرگزار ہوں کہ انھوں نے میری خوشیوں میں اضافہ کیا۔‘‘

رونالڈ اور انیسٹا جو اس ایوارڈ کے لیے دوسرے اورتیسرے نمبرپر آئے، انھوں نے بھی اپنے ساتھی فٹبالر میسی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اسے مبارک باد دی۔رونالڈو نے اپنے تاثرات میں کہا کہ میسی ایک زبردست کھلاڑی ہے جس نے اپنے آپ کو منوایا ہے۔ انیسٹا نے کہا کہ میسی کا اعزاز دیگر فٹبالرز کے لیے محرک ہے کہ وہ بھی محنت اور لگن کا مظاہرہ کریں ۔وہ اس موقع پر میسی کو دلی مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

میسی کی پیار کہانی

میسی ایک زمانے میں میکارینا لیموس نامی ایک لڑکی کے ساتھ رومانوی طورپر منسلک تھا۔ اس لڑکی کا تعلق بھی اس کے آبائی قصبے روزاریو سے تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ لڑکی کے باپ نے ہی اس کا تعارف اس وقت میسی سے کرایا تھا جب 2006 کے ورلڈ کپ سے چند روز قبل ایک چوٹ سے صحت یاب ہونے کے لیے وہ روزاریو آیا تھا۔میسی ماضی میں ایک ارجنٹائنی گلیمر ماڈل لوسیانا سالازار سے بھی منسلک بتایا جاتا ہے۔پھر جنوری 2009ء میں ایک ٹی وی شو کے دوران اس نے بتایا: ’’میری ایک گرل فرینڈ ہے جو ارجنٹائن میں رہتی ہے۔ میں بہت مطمیئن اور خوش ہوں۔‘‘ پھر وہ ایک لڑکی آنٹونیلا روکوزو کے ساتھ دیکھا گیا۔روکوزو بھی روزاریو کی رہنے والی تھی۔دو جون 2011 ء کو ارجنٹائن نے 2014 ورلڈ کپ کوالیفائنگ رائونڈ میچ میں ایکواڈور کو چار صفر سے شکست دی جس میں میسی نے بھی ایک گول کیا۔

یہ اپنے وطن کے لیے اس کا 23 واں گول تھا جس کے لیے اس نے خوشی کا اظہار اس طرح کیا کہ فٹبال کو اپنی ٹی شرٹ کے اندر پیٹ کے اوپر رکھ لیا۔اصل میں اس وقت اس کی گرل فرینڈ بارہ ہفتے کی حاملہ تھی۔اس کی گرل فرینڈ نے ٹویٹر پر بتایا کہ اس کے ہاں ستمبر میں بچے کی پیدائش متوقع ہے۔میسی نے بتایا کہ بچہ لڑکا ہے جو اکتوبر میں دنیا میں آئے گا اور یہ کہ وہ اور اس کی گرل فرینڈ نے بچے کا نام ’’تھیاگو‘‘ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔تاہم ان کے بچے کی پیدائش دو نومبر کو ہوئی اور یوں میسی باپ بن گیا۔ایف سی بارسلونا کی سرکاری ویب سائٹ پر بیان جاری کیاگیا :’’آج میسی باپ بن گیا ہے۔‘‘ اس طرح میسی نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا: ’’میں آج دنیا کا خوش قسمت ترین شخص ہوں۔ میرا بیٹا ہوا ہے اور میں خدا کے اس تحفے پر اس کا شکرگزار ہوں۔‘‘

میسی، دوسرا میراڈونا

میسی کو ’’دوسرا میرا ڈونا‘‘ اور ’’میسی ڈونا‘‘ بھی کہا جاتا ہے جس کی کئی وجوہات ہیں۔ ایک تو وہ میرا ڈونا کی طرح ہی ارجنٹائنی ہے، دوسرا اس کے کھیل کا اسٹائل اور ارجنٹائن میں اس کا رتبہ بھی میرا ڈونا جیسا ہی ہے اورتیسرا وہ کھیل کے دوران میرا ڈونا کی طرح بائیں ٹانگ کا استعمال بہت زیادہ کرتا ہے۔میچ کے دوران میرا ڈونا کی طرح وہ بہت سے کھلاڑیوں کے مقابلے زیادہ نمایاں دکھائی دیتا ہے۔درمیانے قد وقامت کے باعث وہ چستی اور تیزی سے سمت بدلتا ہے اور مدمقابل کو غچہ دینے کی زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔

میرا ڈونا کی طرح اس کی چھوٹی ٹانگیں اسے بجلی کی تیزی سے آگے بڑھنے میں مدد دیتی ہیں جبکہ تیزی سے متحرک پیر ڈربلنگ کرتے ہوئے انتہائی سرعت کے ساتھ بال پر کنٹرول رکھتے نظر آتے ہیں۔اس کے سابق ایف سی بارسلونا مینیجر پپ گوارڈیولا نے ایک بار ان الفاظ میں اسے خراج تحسین پیش کیا تھا: ’’میسی ایسا کھلاڑی ہے جو بال سے بھی زیادہ تیز دوڑتا ہے۔میرا ڈونا کی طرح وہ بھی بائیں پیر کا زیادہ استعمال کرتا ہے۔اپنی بائیں ٹانگ کے بیرونی حصے سے وہ عام طورپر ڈربلنگ کرتے ہوئے دوڑنے لگتا ہے جبکہ ٹانگ کے اندرونی حصے سے بال کو کنٹرول میں رکھتے ہوئے ساتھی کھلاڑیوں کو خوبصورت پاس دیتا ہے۔‘‘

میسی کو دوسرا میرا ڈونا کہنا محض نعرہ نہیں بلکہ اس نے واحد سیزن میں کئی گول اس اندازسے کیے کہ شائقین کو یوں لگا جیسے میرا ڈونا روپ بدل کر آگیا ہو۔ 18 اپریل 2007 کو میسی نے ڈیل رے کپ کے سیمی فائنل میچ میں گیٹاف سی ایف کے خلاف دوگول کیے جو 1986 میں میکسیکو میں ہونے والے ورلڈ کپ میں میرا ڈونا کے انگلینڈ کے خلاف مشہور گول جیسے تھے جسے صدی کا گول قرار دیا گیا تھا۔اس کے بعد دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ نے میسی اور میرا ڈونا کا موازنہ شروع کردیا تھا جبکہ یہی وہ دن تھا جب ایک ہسپانوی اخبار نے میسی کو ’’میسی ڈونا‘‘ قرار دے دیا تھا۔اس گول میں اس نے میرا ڈونا جتنا ہی یعنی بائیس میٹر کا فاصلہ طے کیا تھا، اتنے ہی یعنی چھ کھلاڑیوں بمعہ گول کیپر کو غچہ دیا تھا اور گول بھی بالکل میرا ڈونا والی پوزیشن سے کیا تھا اور میرا ڈونا کی طرح ہی کارنر فلیگ کی طرف دوڑا تھا۔

اس میچ کے بعد پریس کانفرنس میں میسی کے ساتھی کھلاڑی ڈیکو نے کہا تھا کہ اس نے اس سے زیادہ بہترین گول اپنی زندگی میں نہیں دیکھا۔اس طرح آر سی ڈی ایسپانیول کے خلاف کھیلتے ہوئے بھی میسی نے بالکل میرا ڈونا کے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں انگلینڈ کے خلاف ’’ہینڈ آف گاڈ‘‘ والا گول کیا تھا۔میسی نے بال پر خود کو لانچ کرتے ہوئے اپنے بازو کو استعمال میں لاتے ہوئے یہ گول کیا تھا۔ایسپانیول کے احتجاج اور ری پلے میں واضح ہینڈبال دکھائی دینے کے باوجود یہ گول قرار دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔