پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات مارچ میں دگنی ہوگئیں

بزنس ڈیسک  بدھ 26 اپريل 2017
پٹرولیم گروپ کی گزشتہ ماہ 1.06ارب،جولائی سے مارچ تک درآمدات 28فیصداضافے سے پونے8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں،پی بی ایس
فوٹو : فائل

پٹرولیم گروپ کی گزشتہ ماہ 1.06ارب،جولائی سے مارچ تک درآمدات 28فیصداضافے سے پونے8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں،پی بی ایس فوٹو : فائل

 کراچی:  پٹرولیم گروپ کی درآمدات میں مارچ 2017 کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق پٹرولیم گروپ کی درآمدات گزشتہ ماہ 92.22 فیصد کے اضافے سے 1ارب 6کروڑ 61لاکھ 37 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو مارچ 2016 میں صرف 55کروڑ 46لاکھ 39 ہزار ڈالر تک محدود تھیں، اس دوران 65کروڑ 29لاکھ 49 ہزار ڈالر کی 13لاکھ 78ہزار668 میٹرک ٹن تیار پٹرولیم مصنوعات درآمد کی گئیں جبکہ مارچ 2016 میں 34 کروڑ 91 لاکھ 42 ہزار ڈالر کی 7لاکھ7ہزار115 میٹرک ٹن تیار پٹرولیم مصنوعات منگوائی گئی تھیں۔

اس طرح مارچ2017میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات حجم کے لحاظ سے سال بہ سال94.97 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 87.02 فیصد فیصد بڑھیں، گزشتہ ماہ خام تیل کی درآمدات 99.49 فیصد کے اضافے سے 25کروڑ 65لاکھ 74 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی جس میں 6لاکھ 41ہزار 56 میٹرک ٹن کروڈ خریدا گیا جبکہ مارچ 2016 میں 12کروڑ 86لاکھ13 ہزار ڈالر کا 4لاکھ 48ہزار633 میٹرک ٹن کروڈ خریدا گیا تھا، اس طرح مالیت کے مقابل کروڈ کے درآمدی حجم میں نسبتاً محدود یعنی 42.89 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا، دوسری طرف گزشتہ ماہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمد149.27 فیصد کے اضافے سے 14کروڑ 58لاکھ 54 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی جو مارچ 2016 میں صرف 5کروڑ 85لاکھ 12 ہزار ڈالر تک محدودتھی۔

اس دوران مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی درآمد 1کروڑ 82لاکھ 69 ہزار ڈالر سے 52فیصد گھٹ کر 1کروڑ 7لاکھ 60ہزار ڈالر رہ گئی۔ بیوروشماریات کے مطابق جولائی سے مارچ 2017 تک پٹرولیم گروپ کی درآمدات 27.47 فیصد بڑھ کر 7ارب 74کروڑ 88لاکھ 93 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں،تیار پٹرولیم مصنوعات کا درآمدی بل 29.21 فیصد کے اضافے سے 4ارب 84کروڑ 59لاکھ 59 ہزار ڈالر، پٹرولیم کروڈ کا 0.35 فیصد بڑھ کر 1 ارب 84کروڑ 7لاکھ 46 ہزار ڈالر، ایل این جی 144.83 فیصد کے اضافے سے 88 کروڑ 72 لاکھ 5 ہزار ڈالر اور ایل پی جی کا درآمدی بل 33.32 فیصد بڑھ کر 17کروڑ 46 لاکھ 66 ہزار ڈالر تک پہنچ گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔