- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
امریکا میں پولیس گردی کا بھیانک واقعہ
عام خیال ہے کہ پاکستانی پولیس شتر بے مہار ہے، جسے چاہے پکڑ لے جسے چاہے پولیس مقابلے میں اگلی دنیا بھیج دے، لیکن امریکا کی پولیس بھی کسی سے کم نہیں ہے، جس کی نشان دہی آٹھ جون2011 میں پیش آنے والے ایک واقعے سے ہوتی ہے۔ پولیس گردی کے ذریعے کیے گئے اس قتل کا بھانڈا اس وقت پھوٹا جب13دسمبر کو اس قتل کی ایک خفیہ ویڈیو یوٹیوب پر لوڈ کی گئی۔
واقعے کے مطابق آٹھ جون 2011کو چونتیس سالہ ’’ا رنسٹو ڈیونز جونیئر‘‘ اپنے گھر کے پارکنگ ایریا میں اپنا ٹرک پارک کررہا تھا کہ کیلی فورنیا کی کائونٹی Mantec پولیس ڈپارٹمنٹ کے پولیس آفیسر ’’جیمز موڈی‘‘ نے اسے ٹرک سے باہر آنے کا حکم دیا ارنسٹو ڈیونز جونیئر، جو کہ ایک مقامی ہنگامے میں گرفتاری کے بعد پے رول پر تھا، جیسے ہی ٹرک سے باہر آیا پولیس آفیسر جیمز موڈی نے اس پر اندھا دھند فائر کردیے۔ محض 4.2سیکنڈ میں چودہ فائر کیے گئے، جس میں سے گیارہ گولیاں ارنسٹو کو لگیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک گولی سر پر جب کہ باقی جسم کے مختلف حصوں پر ماری گئیں جن میں سے چار گولیاں ارنسٹو کو اس وقت ماری گئیں جب وہ زمین پر گر چکا تھا۔ اس دوران ارنسٹو کی بیویWhitney Duenezفائرنگ کی آواز سن کر گھر سے نکل کر باہر آئی اور آفیسر کو روکنا چاہا، لیکن پولیس آفیسر نے بے دردی کا مظاہرہ جاری رکھا۔
واقعے کے بعد آفیسر جیمز موڈی نے فائرنگ کے دفاع میں کہا کہ ارنسٹو ڈیونز جونیئر اس پر چاقو سے حملہ کرنا چاہتا تھا۔ تاہم آفیسر کی اس حرکت پر پولیس ڈپارٹمنٹ نے آفیسر جیمز موڈی پر کیس قائم کردیا، لیکن حیرت انگیز طور پر ریاست کیلی فورنیا کے San Joaquinڈسٹرکٹ کائونٹی آفس نے جیمز موڈی کے اس فعل کو درست قرار دیتے ہوئے اسے بری کردیا۔ تاہم، واقعے میں اس وقت ایک اہم موڑ آیا جب نامعلوم افراد نے ارنسٹو کے قتل کی ویڈیو یو ٹیوب پر جاری کردی، جس کی بنیاد پر ریاست کے اہم شہر آک لینڈ سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے لیے سرگرم وکیل John Burrisنے فیصلے کے خلاف اپیل کرتے ہوئے اس ویڈیو کو عدالت میں پیش کیا ہے، جس میں ویڈیو میں جیمز موڈی ایک پولیس آفیسر کے بجائے ایک وحشی کی طرح نہتے اور زمین پر گر ے ہوئے ارنسٹو ڈیونز جونیئر پر فائرنگ کررہا تھا۔
یہ کیس اس وقت اور اہمیت اختیار کرگیا جب سال کے اختتام سے تین دن قبل28دسمبر2012کو اسی نامعلوم گروپ نے جو خود کو Anonymousکہتا ہے کیلی فورنیا پولیس کو دھمکی دی کہ وہ جیمز موڈی کو پولیس سے برطرف کرے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو کیلی فورنیا کی کائونٹی Mantec پولیس ڈپارٹمنٹ کی سرکاری ویب سائٹ کو ہیک کرکے تباہ کردیا جائے گا۔
دوسری طرف مقتول ارنسٹو کی غم زدہ بہنReyna Duenezکا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ گروپ ہمارے دلی جذبات کی عکاسی کررہا ہے، لیکن ہمیں قطعی علم نہیں ہے کہ یہ کون لوگ ہیں۔ اس تما م تر صورت حال میں Mantec پولیس ڈپارٹمنٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہAnonymous گروپ نے پولیس ڈپارٹمنٹ کو کھلی دھمکی دی ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ وہ اپنے عزائم کو کس طرح عملی جامہ پہناتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔